Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’لگدی لاہور دی اے‘ اور ’آئی لو کیمرہ مین‘،پی ایس ایل کے منفرد پوسٹرز

لاہور قلندرز نے اتوار کو پہلی مرتبہ پی ایس ایل کی ٹرافی جیتی ہے (تصویر: ٹویٹر)
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا ساتواں ایڈیشن اتوار کی رات ختم ہوچکا ہے اور لاہور قلندرز پہلی بار اس لیگ کے چیمپیئن بننے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
تقریباً ایک ماہ جاری رہنے والے ٹورنامنٹ کے دوران ہر میچ اور ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں پر میڈیا اور سوشل میڈیا پر بات ہوتی رہی ہے۔
یہ ٹورنامنٹ اب ختم ہوچکا ہے لیکن بہت کچھ اب بھی ایسا ہے جس کے بارے میں اتنا کچھ نہیں لکھا گیا جتنا لکھا جانا چاہیے تھا۔
مثال کے طور پر گراؤنڈ میں بیٹھے تماشائی اور ان کے ہاتھوں میں موجود پوسٹرز۔ آئیے پی ایس ایل میں گراؤنڈ میں نظر آنے والے چند منفرد پوسٹرز پر نظر ڈالتے ہیں۔
پی ایس ایل کے دوران میزبانی کے فرائض انجام دینے والی ایرن ہالینڈ کا تعلق تو آسٹریلیا سے ہے لیکن ایک تماشائی کو وہ لاہور شہر کی خاتون لگیں اور دنیا کو یہ بتانے کے لیے انہوں نے پوسٹر کا سہارا لیا جس پر ’لگدی لاہور دی اے‘ لکھا تھا۔

کل سے پہلے کبھی پی ایس ایل کی ٹرافی نہ جیتنے والی لاہور قلندرز کے حامی پورے ٹورنامنٹ کے دوران اپنی ٹیم کے فائنل میں پہنچنے کی دعا کرتے رہے۔

پاکستان اور انڈیا کے درمیان حکومتی سطح پر تعلقات گذشتہ کئی برسوں سے کشیدگی کا شکار ہیں لیکن پھر بھی پاکستان میں کرکٹ سے محبت کرنے والے لوگ سابق انڈین کپتان ورات کوہلی کی تصویر لیے پی ایس ایل کے ایک میچ میں دکھائی دیے۔

ایک صاحب سٹیڈیم میں پوسٹر لے کر پہنچے جس پر لکھا تھا ’جب تک لاہور پی ایس ایل نہیں جیتے گا تب تک میں شادی نہیں کروں گا۔‘
اب لاہور میچ جیت چکا ہے اس لیے سوشل میڈیا صارفین انہیں مشورہ دے رہے ہیں ’چل بھائی شادی کرلے لاہور قلندرز پی ایس ایل جیت گئے ہیں۔‘

افغانستان کے سپنر راشد خان لاہور قلندرز کی ٹیم کا حصہ تھے لیکن وہ اپنی قومی کرکٹ سے منسلک مصروفیات کے سبب فائنل سے پہلے ہی پاکستان سے چلے گئے۔
ایسے میں ان کے فینز پوسٹر لیے سٹیڈیم پہنچے جس میں لکھا تھا ’تسی جارے او، تسی نہ جاؤ‘۔

پی ایس ایل کے میچوں کے دوران گراؤنڈ کے اندر کھلاڑیوں کے درمیان مقابلہ چل رہا تھا تو سٹیڈیم میں بیٹھے شائقین کے درمیان بھی کیمرے کی توجہ اپنی طرف مبذول کروانے کا مقابلہ چل رہا تھا۔
اب کسی سیانے نے سوچا کہ کیسے کیمرے کی آنکھ کو خود پر مرکوز کیا جائے؟ آئیڈیا آیا کہ کیمرہ مین کی تعریف کی جائے اور بس ایک شائق نے پوسٹر اٹھا لیا ’آئی لو کیمرہ مین‘ یعنی مجھے کیمرہ مین سے محبت ہے۔

اب ایسا کیسے ممکن تھا کہ محبت کا اظہار کرنے والے کو کیمرہ مین فراموش کرتا، اس لیے یہ پوسٹر اور اسے تھامے شائقین سوشل میڈیا کی زینت بن گئے۔

شیئر: