Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پشاور خودکش حملہ: ’لڑکے نے آنکھیں بند کیں اور دھماکہ کر دیا‘

پشاور کے علاقے کوچہ رسالدار کی جامع مسجد امامیہ میں خودکش دھماکے سے کم از کم 56 افراد ہلاک جبکہ 194 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ 
اس دھماکے کے عینی شاہدین نے اردو نیوز کو بتایا کہ جیسے ہی جمعے کا خطبہ شروع ہوا تو اچانک باہر  فائرنگ شروع ہوئی اور اس کے بعد دھماکہ ہو گیا۔
ایک عینی شاہد نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’جمعے کا خطبہ شروع ہوا تو اچانک باہر فائرنگ شروع ہو گئی۔ اس کے بعد ایک شخص جو لڑکا سا تھا، اندر آ گیا۔ اس  نے آنکھیں بند کر دیں اور دھماکہ کر دیا۔ اس کے بعد پھر کچھ سمجھ نہیں آئی۔‘
عینی شاہد اکمل بنگش نے اردو نیوز کو بتایا کہ پہلے مسجد کے باہر پولیس پر فائرنگ ہوئی اور ’جیسے ہی فائرنگ اور دھماکے کی آواز سنی تو مسجد کی طرف دوڑا کیونکہ وہاں پر میرے بچے بھی نماز پڑھنے گئے ہوئے تھے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ان کے بچے تو بچ گئے تاہم ان کا بھتیجا زخمی ہوا ہے۔ اکمل بنگش بھتیجے کو دیکھنے لیے  ہسپتال آئے تھے۔
ایک عینی شاہد تقی ادب کے مطابق وہ بچوں کے ساتھ نماز کے لیے آرہے تھے اور راستے میں دیکھا کہ کالا لباس پہنے ایک نوجوان نے فائرنگ شروع کی۔ 
پہلے گیٹ پر دو پولیس اہلکاروں پر فائرنگ ہوئی جبکہ اس سے تھوڑے فاصلے پر چار پولیس کھڑے تھے لیکن فائرنگ کے بعد وہ مسجد کے اندر چلے گئے۔‘
ان کے بقول ’جب پولیس پر فائرنگ ہو رہی تھی تو پیچھے چار پولیس اہلکار کھڑے تھے۔ انہیں روکنے کی کوشش کرنی چاہیے تھی لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔‘

شیئر: