Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹک ٹاک کا روسی ویڈیوز معطل کرنے کا اعلان

ٹک ٹاک نے واضح کیا کہ میسجنگ سروس متاثر نہیں ہوئی۔ فوٹو: اے ایف پی
سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک نے روس سے شائع ہونے والی تمام نئی ویڈیوز کی اپنے پلیٹ فارم پر تشہیر معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کمپنی نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ روس کے ’فیک نیوز‘ یعنی جعلی خبروں کے قانون کے تناظر میں لائیو سٹریمنگ اور ویڈیو مواد معطل کر دیا گیا ہے اور اس دوران قانون کے حفاظتی مضمرات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
کمپنی نے واضح کیا ہے کہ ان کے حالیہ فیصلے سے ٹک ٹاک کی میسجنگ سروس متاثر نہیں ہوئی۔
ٹک ٹاک نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ ’روس میں بدلتے ہوئے حالات کا جائزہ لیتے رہیں گے تاکہ اپنی سروس بحال کرنے کا تعین کر سکیں تاہم حفاظت ہماری اولین ترجیح ہوگی۔‘
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے جمعے کو ایک بل پر دستخط کیے تھے جس کے تحت روسی فوج سے متعلق ’فیک نیوز‘ نشر کرنے پر 15 سال تک کی سزائے قید ہو سکتی ہے۔
ناقدین نے فیک نیوز سے متعلق اس قانون پر تنقید کی ہے تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ ملک کو ’معلوماتی جنگ‘ کا سامنا ہے جس کے خلاف اقدامات اٹھانا ضروری ہے۔
خیال رہے کہ اس ایپ نے سوشل میڈیا میں انقلابی تبدیلیاں برپا کی ہیں۔ دنیا بھر سے ایک ارب صارفین ٹک ٹاک استعمال کرتے ہیں۔
ٹک ٹاک نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ ’یہ تخلیقی صلاحیتوں اور تفریح فراہم کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے جو جنگ کے دوران سکون اور انسانی رشتے جوڑنے کا ایک ذریعہ ہو سکتا ہے، بالخصوص ایسے وقت میں جب لوگوں کو تہنائی اور اتنے بڑے سانحے کا سامنا ہے۔‘
بیان میں مزید کہا کہ اس بحران کے دوران ٹک ٹاک بڑھتے ہوئے خطرات اور گمراہ کن معلومات کے اثرات سے واقف ہے اور مزید حفاظتی اقدامات لینے پر کام کر رہا ہے۔
’بطور ایک پلیٹ فارم اس جنگ نے ہمیں چیلنج کیا ہے کہ پیچیدہ اور تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کا مقابلہ کریں۔ ایسے وقت میں ہم دنیا بھر کے لوگوں کے درمیان پل کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔‘

شیئر: