Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپی یونین کی روسی میڈیا پر لگائی گئی پابندیوں کی تعمیل کریں گے: ٹوئٹر

گوگل اور ایپل نے بھی روسی سرکاری میڈیا تک رسائی بلاک کر دی ہے۔ فوٹو روئٹرز
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے کہا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے روس کے سرکاری نیوز چینلز سپٹنک اور آر ٹی پر لگائی گئی پابندیوں کی تعمیل کرے گا۔ گوگل نے بھی ان میڈیا چینلز کی موبائل ایپس کو اپنے پلے سٹور پر بلاک کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ٹوئٹر نے جاری بیان میں کہا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں کے تحت چند یورپی ممالک میں مخصوص مواد کی تشہیر بند کرنا پڑے گی۔
ٹوئٹر کے ترجمان کے مطابق ’ہم احکامات کی تعمیل کریں گے جب بھی یہ نافذالعمل ہوں۔‘
یورپی کمشنر برائے انٹرنیٹ مارکیٹ کے مطابق یورپی یونین کے ممبر ممالک کی جانب سے پابندیوں کی منظوری جلد متوقع ہے۔
گوگل کے علاوہ یو ٹیوب، فیس بک اور ٹک ٹاک نے بھی کہا ہے کہ وہ یورپی یونین میں آرٹی اور سپٹنک تک رسائی بلاک کر رہا ہے۔
روس کے سرکاری نیوز چینل آر ٹی کی ڈپٹی اڈیٹر چیف نے بیان میں کہا کہ جن ٹیکنالوجی کمپنیوں نے ان کے چینل پر پابندی عائد کی ہے انہوں نے غلط رپورٹنگ کے حوالے سے کوئی ایسا ثبوت نہیں پیش کیا۔
ایپل کا کہنا ہے کہ روس سے باہر رہنے والے صارفین سپٹنک اور آڑ ٹی نیوز کی ایپ اس کے پلے سٹور سے ڈاؤن لوڈ نہیں کر سکیں گے۔
خیال رہے کہ منگل کو ورلڈ تائیکوانڈو فیڈریشن کی گورننگ باڈی نے روس کے صدر ولادیمیر پوتن کو تائیکوانڈو میں دی گئی اعزازی بلیک بیلٹ سرکاری طور پر منسوخ کردی تھی۔
ورلڈ تائیکوانڈو فیڈریشن نے ایک بیان میں روس کے صدر پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے اقدامات کھیلوں کے نظریے کے خلاف ہیں۔
اتوار کو بین الاقوامی جوڈو فیڈریشن نے ولادیمیر پوتن کو اعزازی صدر اور سفیر کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
اس کے علاوہ فٹ بال ورلڈ کپ 2022 سے بھی روس کو باہر کردیا گیا ہے جبکہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بھی سپورٹس فیڈریشن سے کہا ہے کہ روس اور بیلاروس کے کھلاڑیوں اور عہدیداروں کو عالمی سطح پر ہونے والے ایونٹس سے علیحدہ کیا جائے۔

شیئر: