Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپی یونین: ’میٹا‘ اب صارفین کی ذاتی معلومات کی بنیاد پر اشتہارات نہیں دکھا سکے گا

’میٹا‘ کو قوانین کے خلاف ورزی پر 20 کروڑ یورو کا جرمانہ ہوا (فوٹو: میٹا)
مشہور ٹیکنالوجی کمپنی ’میٹا‘ نے یورپ میں فیس بک اور انسٹاگرام استعمال کرنے والے لوگوں کو یہ سہولت دینے کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ چاہیں تو کم ذاتی معلومات شیئر کریں اور کم ذاتی نوعیت کے اشتہارات دیکھیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یورپی یونین نے ’میٹا‘ کو ڈیجیٹل قوانین کی خلاف ورزی پر 20 کروڑ یورو کا جرمانہ کیا۔
یورپی کمیشن کے مطابق ’میٹا‘ نے یہ آپشن جنوری سے صارفین کے لیے دستیاب کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاکہ ’پے یا کنسینٹ‘ یعنی ’ادائیگی کرو یا اجازت دو‘ والے نظام کے خلاف چل رہے قانونی معاملے کو حل کیا جا سکے۔
اس نظام کے تحت صارفین کو یا تو پیسے دے کر ڈیٹا شیئرنگ سے بچنے کا طریقہ اختیار کرنا پڑتا تھا یا پھر اپنی معلومات شیئر کرکے مفت پلیٹ فارم استعمال کرنا پڑتا تھا جس پر ڈیجیٹل حقوق کے گروپس نے سخت اعتراض کیا تھا۔
کمیشن کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ’میٹا‘ ایسی کوئی مفت سروس پیش نہیں کر رہا تھا جس میں کم ذاتی نوعیت کے اشتہارات ہوں لیکن پلیٹ فارم پہلے جیسا ہی کام کرے۔
اسی بنیاد پر کمپنی پر جرمانہ کیا گیا اور اسے خبردار کیا گیا کہ اگر اس نے ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ کے قوانین پر عمل نہ کیا تو روزانہ کے حساب سے مزید سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اب ’میٹا‘ کا نیا فیصلہ کمیشن کے مطابق ایک مثبت قدم ہے لیکن اس سے کیس بند نہیں ہوتا۔ یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ وہ اس نئے اشتہاری ماڈل کے عملی نفاذ پر نظر رکھے گا اور اس کے اثرات اور صارفین کے ردعمل کے بارے میں ’میٹا‘ سمیت دیگر متعلقہ فریقوں سے معلومات لیتا رہے گا۔

شیئر: