Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عام انتخابات میں دھاندلی، وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری

مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق نے کہا کہ ’میرے بارے میں دھاندلی کا تاثر بنایا گیا‘ (فوٹو:قومی اسمبلی ٹوئٹر)
سپریم کورٹ نے سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی لاہور کے حلقہ این اے 122 میں دھاندلی سے متعلق الزامات کی درخواست پر وزیراعظم عمران خان اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔  
جمعرات کو سپریم کورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق کی جانب سے لاہور کے حلقہ این اے 122 میں دھاندلی کے الزامات سے متعلق دائر کی گئی درخواست پر سماعت ہوئی۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے موقف اختیار کیا کہ ’دھاندلی کے الزامات سے میری کردار کشی کی گئی، مجھے جھوٹا کہا گیا۔ بطور سپیکر مجھے بہت کچھ سننا پڑا اور میرے بارے میں دھاندلی کا تاثر بنایا گیا۔‘
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ کیا آپ اس کے بعد الیکشن ہار گئے تھے؟ جس پر ایاز صادق نے عدالت کو بتایا کہ ’نہیں، میں اس کے بعد بھی الیکشن جیتتا رہا  کبھی نہیں ہارا۔‘
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ’ایاز صادق صاحب آپ بہت حساس آدمی ہیں۔‘ 
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ’اگر آپ کی کردار کشی کی گئی تو ہتک عزت کا دعوی کر دیں، ہتک عزت کا قانون بڑا واضح ہے۔‘
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ یہ معاملہ 2013 کے انتخابات کا تھا، اس الیکشن کی مدت ختم ہو چکی ہے، یہ معاملہ اب ختم ہو چکا ہے۔ 
مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق نے عدالت کو بتایا کہ ’یہ ایک سیاسی معاملہ ہے۔‘
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ’الیکشن ایکٹ 2017 سے بہت بہتری آئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے بہت کام کیا ہے، ہم نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں جلد اس معاملے کو سنیں گے۔‘
واضح رہے کہ الیکشن ٹریبونل نے  2013 میں عمران خان کی درخواست پر حلقہ این اے 122 میں سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی جیت کو کالعدم قرار دیا تھا۔ ایاز صادق نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا تھا۔

شیئر: