Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایاز صادق معافی مانگیں اور اپوزیشن بیان کی مذمت کرے‘

ن لیگی رکن قومی اسمبلی ایاز صادق نے انڈین پائلٹ کی رہائی کے بارے میں بات کی تھی۔ فوٹو: قومی اسمبلی ٹوئٹر
وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ ایاز صادق نے پاکستان کی فتح کو شکست میں بدلنے کی کوشش کی، وہ اسمبلی کے فلور پر معافی مانگیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی قیادت بھی ندامت کے ساتھ بیان کی مذمت کرے اور معافی مانگے ورنہ قوم ان سے حساب لے گی۔
جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ایاز صادق کے بیان پر انڈیا میں خوشیاں منائی جا رہی ہیں۔
’اس بیان سے ثابت ہو گیا ہے کہ وہ ایک اہم عہدے کے قابل نہیں تھے۔‘

 

انہوں نے ایاز صادق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ ہوتے کون ہیں کہ اس قسم کی باتیں کریں۔‘
شبلی فراز کے بقول لگتا ایسا ہے کہ ن لیگ نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ملک کو عالمی سطح پر شرمندہ کرے، اس وقت ملک کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں۔
انہوں نے انڈین پائلٹ ابھینندن کی رہائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان نے ذمہ دار ریاست ہونے کا ثبوت دیا جس سے پاکستان کا امیج بہتر ہوا اور دنیا بھر نے اس اقدام کی پذیدائی کی۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کورونا کے باوجود حکومت کی حکمت عملی کی وجہ سے صورت حال بہتری کی طرف جا رہی ہے۔
سینیٹ انتخابات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ وقت پر ہوں گے۔
وزیراعظم کی جانب سے نواز شریف کو واپس لائے جانے کے بیان کے تناظر میں پوچھے گئے اس سوال پر کہ کیا ان کی واپسی سے چینی سستی ہو جائے گی؟ کے جواب میں وزیر اطلاعات نے ایک بار پھر اعتراف کیا کہ مہنگائی ہے۔ ’یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے لیکن عارضی چیز ہے، اس پر قابو پالیں گے۔‘

شبلی فراز کے مطابق ایاز صادق کے بیان پر انڈیا میں خوشیاں منائی جا رہی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے پی ڈی ایم کے کوئٹہ جلسے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں جو کچھ کہا گیا وہ آئین کے آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے۔
’اگر انہوں نے معافی مانگ لی تو ٹھیک ہے ورنہ قانون کو اپنا راستہ لینا چاہیے۔‘
وزیر اطلاعات نے کہا کہ جو ملکی مفادات کے ساتھ کھیلتا ہے وہ ملک کا خیرخواہ نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے حزب اختلاف کے اتحاد کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ اداروں پر پریشر ڈال کر اپنے لیے سہولت حاصل کرنا چاہتے ہیں مگر ایسا ہونے والا نہیں۔
’معیشت میں بہتری کے رجحان کو سبوتاژ کرنے کے لیے بھونڈا طریقہ اختیار کیا جا رہا ہے۔‘

شیئر:

متعلقہ خبریں