Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسلم لیگ ق پنجاب کے چند اضلاع کی پارٹی ہے: اسد عمر

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے حکومت کی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کو پنجاب کے چند اضلاع کی پارٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس کا ووٹر ملک بھر میں موجود ہے۔
سوموار کو اسلام آباد کے کنونشن سنٹر میں پاکستان اوورسیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ 2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کو پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ کے شہری علاقوں میں سب سے زیادہ ووٹ ملے، گلگت بلتستان میں بھی سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعت تحریک انصاف ہے۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ ق کی طرف سے تحریک عدم اعتماد میں حکومت یا اپوزیشن کا ساتھ دینے کا فیصلہ ایک دو دن میں متوقع ہے اور ابھی تک اس کا جھکاؤ اپوزیشن کی طرف نظر آ رہا ہے۔
حکمران جماعت پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف خیبر سے کراچی تک ملک بھر کے پاکستانیوں کی پارٹی ہے جبکہ ق لیگ پنجاب کے چند اضلاع کی پارٹی ہے۔
’مسلم لیگ ن جی ٹی روڈ کی پارٹی اور پیپلز پارٹی اندرون سندھ کی پارٹی ہے، باپ بلوچستان کی پارٹی اے این پی خیبر پختونخواہ، پی ایم ایل کیو پنجاب کے چند اضلاع کی پارٹی ہے۔ ایک پارٹی ہے جو خیبر سے چین کے بارڈر تک جہاں بھی جائیں آپ کو عمران خان کا چاہنے والا اور ووٹر ملے گا۔‘
انہوں نے عمران خان کو پاکستان کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح اور لیاقت علی خان کے بعد تمام ادارے مل کر کام کر رہے ہیں، اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو بھی ناکام بنا دیں گے۔
یاد رہے کہ چند دن قبل بھی وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ ق کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ ایک جماعت جس کی 5 سیٹیں ہیں وہ عمران خان کو وزارت اعلیٰ کے لیے بلیک میل کر رہی ہے۔
تاہم ان کے بیان پر مسلم لیگ ق کے وفاقی وزیر مونس الٰہی کا سخت ردعمل سامنے آیا تھا۔ اپنے بیان کےاگلے ہی دن شیخ رشید نے وضاحت کرتے ہوئے مسلم لیگ ق کے رہنماؤں کے احسانات کا ذکر کیا تھا

بلاول بھٹو نے لانگ مارچ کا آغاز 27 فروری کو کراچی سے کیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے حکومتی وزرا اور اپوزیشن رہنماؤں کے بیانات میں شدت آتی جا رہی ہے۔
سوموار کو ہی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’عدم اعتماد تحریک کا مقابلہ کریں گے اور اسے شکست دیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ سے عدم اعتماد میں اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے مگر میری بلاول سے گذارش ہوگی کہ یہ قومی اور آئینی ادراے ہیں انہیں سیاست میں گھسیٹنا مناسب نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلاول آرٹیکل 6 کا ذکر کرتے ہیں، آئین سب کے لیے مقدس ہے۔
’بلاول سے پوچھتا ہوں کہ جب آپ اور آپ کے ابو نوٹوں کے تھیلے لیے ممبران کے دروازوں پر جا کر کہہ رہے ہیں کہ اپنی وفاداریاں تبدیل کرو یہ حلف سے روگردانی نہیں؟‘
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ’بحیثیت سیاسی کارکن مجھے اور میری جماعت کو اپنے اتحادیوں پر مکمل اعتماد ہے، وہ بہت وضع دار لوگ ہیں اور انہوں نے ہر مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا۔ وہ سب تجربہ کار سیاستدان ہیں کسی کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے۔‘

شیئر: