Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی لڑکی نے قاسم سلیمانی کے قتل کے انتقام میں آشنا کو چاقو گھونپ دیا

’ایرانی دوشیزہ کی مذکورہ شخص سے آن لائن شناسائی ہوئی تھی‘ ( فوٹو: العربیہ)
امریکہ میں ایک لڑکی نے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کی عراق میں ڈرون حملے میں ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے اپنے آشنا مرد کو ملاقات کا جھانسا دے کر چاقو گھونپ دیا ہے۔
العربیہ کے مطابق پولیس نے بتایا ہے کہ اس ایرانی دوشیزہ کی مذکورہ شخص سے آن لائن شناسائی ہوئی تھی۔
کلاس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق 21 سالہ نِکا نکوبن پر اقدام قتل، مہلک ہتھیار اٹھانے اور چوری کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
ہینڈرسن پولیس نے گرفتاری کی رپورٹ میں لکھا ہے کہ نکوبن اور اس شخص کی ملاقات ایک ڈیٹنگ ویب سائٹ پر ہوئی تھی۔
اس کے بعد یہ جوڑا 5 مارچ کو سن سیٹ سٹیشن ہوٹل میں ملنے پر رضامند ہوا اور انہوں نے ایک مشترکہ کمرا کرائے پر لیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ کمرے میں رہتے ہوئے نکوبن نے اس شخص کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی۔ اس کے بعد اس نے لائٹیں بند کر دیں اور کئی منٹ بعد اس کو گردن میں درد محسوس ہوا۔

دوشیزہ نے اس شخص کی آنکھوں پر پٹی باندھ لی، کچھ دیر بعد اسے گردن میں درد محسوس ہوا‘ ( فوٹو: العربیہ)

پولیس نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ نکوبن نے مبیّنہ طور پراس شخص کی گردن میں چاقوگھونپ دیا تھا۔ اس کا مقصد قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینا تھا۔
اس شخص نے زخمی ہونے کے بعد نکوبن کودھکا دے کر پیچھے ہٹا دیا تھا اور 911 پر کال کرنے کے لیے کمرے سے باہر بھاگ گیا تھا۔
اس کے بعد نکوبن بھی کمرے سے باہر بھاگی اور ہوٹل کے ایک ملازم کو بتایا کہ اس نے ابھی ایک شخص کو چاقو گھونپ دیا ہے۔
لاس ویگاس ریویوجرنل کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ شخص کی موجودہ حالت کے بارے میں کچھ معلوم نہیں۔
اخبار نے بتایا کہ نکوبن کو 24 مارچ کو ابتدائی سماعت کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
یہ واضح نہیں کہ آیا اس نے ابھی تک کسی وکیل کی خدمات حاصل کرلی ہیں یا نہیں۔
یادرہے کہ امریکی فورسز نے جنوری 2020ء میں عراق کے دارالحکومت بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نزدیک ایک ڈرون حملے میں القدس فورس کے کمانڈر میجرجنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کردیا تھا۔

شیئر: