برطانیہ کا ایسٹر کی چھٹیوں سے پہلے تمام سفری پابندیاں ختم کرنے کا اعلان
برطانیہ میں چار لاکھ سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں (فوٹو: اے پی)
برطانیہ نے مسافروں کے لیے کورونا وائرس سے متعلق تمام حفاظتی اقدامات جمعے تک ختم کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ ایسٹر کی چھٹیوں کے دوران سفر کو آسان بنایا جائے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق غیر ویکسین شدہ افراد کو سفر سے پہلے کورونا ٹیسٹ نہیں کروانا پڑے گا اور نہ ہی مسافروں کو لوکیٹر فارم جمع کروانے کی ضرورت ہوگی۔ لوکیٹر فارم میں مسافروں کو سفری معلومات کے علاوہ برطانیہ میں اپنی رہائش گاہ کا ایڈریس دینا ہوتا تھا۔
برطانوی وزیر ٹرانسپورٹ گرانٹس شاپس نے کہا کہ سفری پابندیاں ختم کرنے کا مطلب ہے کہ پرانے وقت کی طرح دوبارہ سفر کر سکیں گے۔
برطانوی ایئر لائنز ورجن اٹلانٹنک اور برٹش ایئرویز نے حکومت کے اس اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ چند روٹس پر ماسک پہننے کی پابندی میں نرمی لا رہے ہیں۔
برطانیہ کی حکومت کی جانب سے یہ اعلان ایسے موقع پر آیا ہے جب ملک کے چاروں حصوں انگلینڈ، سکاٹ لینڈ، ویلز اور مشرقی آئرلینڈ میں جنوری کے بعد سے پہلی مرتبہ کورونا کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔
پیر کو جاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سات دنوں میں چار لاکھ 44 ہزار نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 48 فیصد اضافہ ہے۔
ہسپتالوں میں بھی کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے تاہم جنوری کےمقابلے میں یہ اعداد و شمار کم ہیں۔
برطانوی وزیر صحت ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ مقامی سطح پر تمام کورونا پابندیوں کے اختتام کے بعد متاثرین کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کی نئی اقسام کو مانیٹر کرتے رہیں گے اور ایسے اقدامات ترتیب دیں گے کہ ضرورت پڑنے پر فوری نافذ کیے جا سکیں۔
خیال رہے کہ کسی بھی متاثرہ شخص کے لیے الگ تھلگ رہنے کی پابندی بھی برطانیہ نے 24 فروری تک ختم کر دی تھی۔