Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے پر مغرب کے مسلمان زیادہ متاثر ہوئے: عمران خان

عالمی دہشت گردی کو روکنے کا واحد حل افغانستان کو مستحکم کرنے میں ہے (فوٹو: پی آئی ڈی)
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں منعقدہ او آئی سی وزرائے خارجہ کی کونسل کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے پر مغرب میں رہنے والے مسلمان زیادہ متاثر ہوئے۔‘
عمران خان نے منگل کو ہونے والے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ نائن الیون کے بعد اسلامو فوبیا کی سوچ میں اضافہ ہوا اور اس کی وجہ یہ تھی کہ مسلمان ممالک نے اس کے خلاف کوئی اقدامات نہیں اٹھائے اور نہ ہی اس غلط بیانیے پر توجہ دی۔ 
انہوں نے کہا کہ ’کیسے کسی مذہب کا دہشت گردی کے ساتھ تعلق ہو سکتا ہے۔ کیسے اسلام کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑا گیا۔ مسلمان ممالک کے سربراہوں کو اس پر ایک مؤقف اختیار کرنا چاہیے تھا جو بدقسمتی سے نہیں ہوا۔ لیکن اس کے بجائے اکثر سربراہان یہ کہتے رہے کہ ہم  تو اعتدال پسند ہیں۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے پر مغرب میں رہنے والے مسلمان زیادہ متاثر ہوئے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کا عالمی دن منانے کی قرارداد کی منظوری پر وزیراعظم نے اجلاس کے شرکا کو خصوصی مبارکباد دی۔
کشمیر اور فلسطین کے معاملے پر وزیراعظم نے کہا کہ ’مسلم ممالک نے فلسطینی اور کشمیری عوام کو مایوس کیا ہے۔ ‘
 

وزیراعظم کے مطابق کسی مذہب کا تعلق دہشت گردی کے ساتھ نہیں ہو سکتا۔ فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم نے کہا کہ ’کشمیریوں کو اکثریت سے اقلیت میں تبدیل کر کے انڈیا کشمیر کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کر رہا ہے، جنیوا کنوینشن کے مطابق کسی بھی مقبوضہ علاقے میں آبادیات کو تبدیل کرنا ایک جنگی جرم ہے۔ لیکن ان معاملات پر اسرائیل اور نہ ہی انڈیا پر دباؤ ڈالا گیا۔‘
انہوں نے افغانستان کی صورت حال کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ ’افغانستان کے لوگوں کو اس قدر پیچھے نہ دھکیلا جائے کہ انہیں اپنی خودمختاری خطرے میں محسوس ہونے لگے۔‘
وزیراعظم نے کہا ’ہمیں اس پر بھی غور کرنا چاہیے کہ او آئی سی اور چین مل کر روس اور یوکرین کے تنازع کو روکنے میں کس طرح اپنا کردار کر سکتا ہے۔ اس جنگ کے پوری دنیا پر دور رس نتائج مرتب ہوں گے۔ پہلے ہی اس جنگ کے باعث گیس اور گندم کی قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’عالمی سطح پرتسلیم نہ کرنے اور معاشی پابندیاں عائد کرنے سے افغانستان کو خطرہ لاحق ہے۔ وہاں پر انسانی بحران شاید شروع ہونے کے قریب ہے اور پہلے ہی لوگ غربت کی سطح سے بھی نیچے جا چکے ہیں جبکہ قابل لوگوں کے انخلا کا سلسلہ جاری ہے۔‘
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عالمی دہشت گردی کو روکنے کا واحد حل افغانستان کو مستحکم کرنے میں ہے۔

شیئر: