Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دھرنا دے کر عمران خان سے ٹکٹ حاصل کرنے والے احمد حسین ڈیہڑ کون ہیں؟ 

پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر احمد حسین ڈیہڑ نے اپنے کارکنوں کے ہمراہ بنی گالہ میں دھرنا دیا (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)
ملتان سے منتخب ہونے والے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی احمد حسین ڈیہڑ نے تحریک عدم اعتماد کے روز اسمبلی نہ جانے کے اپنے ہی انٹرویو پر وضاحت جاری کردی ہے۔  
نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز پر منگل کو نشر ہونے والے انٹرویو میں رکن قومی اسمبلی احمد حسین ڈیہڑ نے کہا تھا کہ ’بطور ایم این اے میری بات کبھی نہیں سنی گئی۔‘
’میں پارٹی سے اپنے مسائل حل کرنے کے لیے مطالبہ کررہا تھا، میں سندھ ہاؤس میں نہیں تھا لیکن مجھے ان ارکان میں شامل کردیا گیا اور پھر میرے گھر پر حملہ کیا گیا اور مجھ پر الزامات عائد کیے گئے۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ عدم اعتماد پر آپ کیا کریں گے تو انہوں نے کہا کہ ’میں پارٹی کے ساتھ کھڑا ہوں میں نے کسی کے ساتھ اعلان نہیں کیا۔‘
’میرا دل انہوں نے توڑا ہے، پرویز خٹک نے اِن (عمران خان) کی مخالفت کی ہے کسی بات پر، اجلاس میں پوچھیں خٹک صاحب کی بات کا جواب کس نے دیا ہے، احمد حسین دیہڑ نے دیا ہے۔ میں خان صاحب کو ارطغرل کہتا تھا، ان کو چھوڑنا بے غیرتی کہتا تھا۔‘  
انہوں نے کہا کہ ’میں تو شروع سے کہہ رہا ہوں کہ میں نے اسمبلی میں جانا ہی نہیں ہے، تین ماہ سے میں کہہ رہا ہوں کہ میں نے اسمبلی نہیں جانا، نہ میں گیا ہوں، نہ میں نے اپوزیشن سے ملاقات کی ہے نہ میں سندھ ہاؤس گیا ہوں، میں نے بطور ایم این اے گِلہ کیا ہے۔‘  
’اگر میرے مطالبات پورے نہ کیے تو ہوسکتا ہے میں سیاست ہی چھوڑ دوں۔  
اس انٹرویو کے بعد احمد حسین ڈیہڑ نے وضاحتی ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ‘نجی چینل نے آگے پیچھے سے جملے کاٹ کر بات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، میری باقی باتیں کاٹ کر صرف یہ لگایا گیا کہ عمران خان کو نہیں چھوڑ رہا، میں اپنی بات پر قائم ہوں میرے وہی مطالبات ہیں۔‘  

احمد حسین ڈیہڑ سے قبل پی ٹی آئی نے این اے 154 سے سکندر بوسن کو ٹکٹ جاری کیا تھا (فائل فوٹو: وکی پیڈیا)

احمد حسین دیہڑ سے اس حوالے سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اپنا ویڈیو بیان شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ اس معاملے پر مزید کچھ نہیں کہنا چاہتے۔‘
احمد حسین ڈیہڑ کون ہیں؟ 
ملتان کے حلقہ این اے 154 سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی احمد حسین ڈیہڑ اس وقت خبروں میں آئے تھے جب انہوں نے 2018 کے عام انتخابات سے قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی بنی گالہ میں رہائش گاہ کے باہر ٹکٹ نہ ملنے پر دھرنا دیا تھا۔‘
جون 2018 میں تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی نے سابق وفاقی وزیر سکندر حیات بوسن کو عام انتخابات کے لیے ٹکٹ جاری کیا تھا۔ احمد حسین ڈیہڑ نے تحریک انصاف کے اس فیصلے کے خلاف عمران خان کے گھر کے باہر سینکڑوں کارکنوں کے ہمراہ دھرنا دیا اور تحریک انصاف کی قیادت کو پارٹی ٹکٹ واپس لینے پر مجبور کیا۔  
سنہ 2018 کے عام انتخابات میں احمد حسین ڈیہڑ نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے عبد القادر گیلانی کو ان کے آبائی حلقے سے شکست دے کر قومی اسمبلی تک پہنچے تھے۔  

احمد حسین ڈیہڑ 2018 کے عام انتخابات میں این اے 154 سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے (فائل فوٹو: اے پی پی)

انہوں نے پی پی پی کے امیدوار عبدالقادر گیلانی کے 64 ہزار کے مقابلے میں 74 ہزار  ووٹ حاصل کیے تھے، جبکہ سکند حیات بوسن کو آزاد امیدوار کی حیثیت سے 37 ہزار ووٹ ملے تھے۔  
احمد حسین ڈیہڑ نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں یونین کونسل کی سطح سے کیا۔ 2008 کے عام انتخابات میں وہ رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تاہم 2013 کے انتخابات سے قبل انہوں نے پیپلز پارٹی چھوڑ کر مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی تاہم مسلم لیگ ن نے انہیں ٹکٹ نہیں دیا۔  
سنہ 2016 میں انہوں نے مسلم لیگ ن کو خیر باد کہہ کر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور 2018 کے عام انتخابات میں بلے کے نشان پر الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئے اور پہلی مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔  
واضح رہے کہ احمد حسین ڈیہڑ ماضی میں بھی تحریک انصاف کی قیادت سے اپنے حلقے میں ترقیاتی کام نہ ہونے کی شکایتیں کرتے رہے ہیں اور اپنے حلقے میں کرپشن کے حوالے سے بھی اپنی شکایات وزیراعظم تک پہنچاتے رہے۔ تحریک انصاف کی قیادت نے احمد حسین ڈیہڑ کو پارٹی کی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر ماضی میں شوکاز نوٹسز جاری کیے تھے۔  

شیئر: