Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن میں فوڈ سیکیورٹی کےلیے سعودی امدادی ایجنسی کے منصوبے جاری

انسانی اوراقتصادی ترقی کے منصوبوں کے لیے رقم خرچ کی گئی ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے حال ہی میں یمن کے گورنریٹ شبوہ میں 21 ٹن اور186 کلوگرام فوڈ باسکٹ تقسیم کیں جس سے تین ہزار 564  افراد مستفید ہوئے۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق یہ امداد شاہ سلما ن مرکز کے ذریعے مملکت کےانسانی اور امدادی منصوبوں کے فریم ورک کے اندرآتی ہے تاکہ یمن میں فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے۔
شاہ سلمان مرکز برائےامداد و انسانی خدمات کے سربراہ نے کہا ہے کہ ریاض نے حالیہ برسوں میں بین الاقوامی یمنی امدادی پروگرام میں 19 بلین ڈالر سے زیادہ کی رقم جمع کی ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے جنرل سپروائزر ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے کہا کہ یہ رقم جنگ زدہ ملک میں انسانی اوراقتصادی ترقی کے منصوبوں کے لیے خرچ کی گئی ہے۔
 ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ اقوام متحدہ کے ایک ورچوئل اجلاس کے دوران خطاب کر رہے تھے جس کی مشترکہ میزبانی سویڈن اورسوئٹزرلینڈ نے کی تھی جس کا مقصد یمن میں انسانی بحران کے لیے مالی امداد جمع کرنا تھا۔
اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس،سوئس کنفیڈریشن کے صدر اگنازیو کیسس، سویڈن کی وزیرخارجہ این لنڈی،اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے انسانی اموراور ہنگامی امداد کے کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس اوراقوام متحدہ میں سعودی عرب کے سفیر ڈاکٹر عبدالعزیزالوسیل نے بھی شرکت کی۔
ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے نشاندہی کی کہ مملکت یمن کی صورت حال کے پائیدار سیاسی حل تک پہنچنے اور ملک کے اتحاد اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے تمام کوششوں کی سپورٹ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔ مرکز نے اب تک دنیا کے77 ممالک میں مختلف قسم کے 1814 امدادی منصوبے شروع کیے ہیں۔
یہ منصوبے 144 مقامی،علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں۔ ان منصوبوں پر 5.5  بلین ڈالر کی رقم خرچ کی گئی ہے۔

شیئر: