مریم نواز اور حمزہ شہباز مشترکہ پریس کانفرنس کے بعد فیروز پور روڈ کے ذریعے مارچ کا باقاعدہ آغاز کیا ۔
مارچ کے ساتھ ایک خصوصی کنٹینر بھی رکھا گیا ہے جس میں ہر طرح کی سہولتیں میسر ہیں۔
لاہور میں داتا دربار اور شاہدرہ میں دو جگہ پر بڑے استقبالیہ کیمپ لگائے گئے ہیں جہاں سے مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے قافلے مرکزی مارچ کے ساتھ شامل ہوں گے۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے جاری پروگرام کے مطابق یہ لانگ مارچ رات گئے گوجرانوالہ پہنچے گا جہاں پہ دونوں مرکزی رہنما جلسے سے خطاب کریں گے اور رات گجرانوالہ میں ہی گزاریں گے۔
27مارچ اتوار کو گجرانوالہ سے لانگ مارچ دوبارہ اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگا۔
لاہور سے نکلتے وقت مسلم لیگ ن کے کارکنان کی ایک بڑی تعداد اس لانگ مارچ کے ہمراہ ہے جب کہ نون لیگ کے منتخب اراکین صوبائی اور قومی اسمبلی بھی اس مارچ کے شرکا میں شامل ہیں۔ اس سے پہلے مسلم لیگ ن نے یہ لانگ مارچ 24 تاریخ کو شروع کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم بعد میں اس کی تاریخ تبدیل کردی گئی تھی۔
پارٹی صدر شہباز شریف اسلام آباد میں لانگ مارچ کا استقبال کریں گے۔ قبل ازیں مارچ کے ساتھ روانگی سے پہلے مریم نواز نے اپنی والدہ کی قبر پر حاضری دی اور فاتحہ پڑھی۔