Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منحرف ارکان نے شوکاز کا جواب دے دیا،’وزیراعظم کے سامنے پیش ہونےکی ضرورت نہیں‘

ناراض ارکان نے اسد عمر کی جانب سے جاری کیے جانے والے شوکاز نوٹسز کا جواب دیا (فوٹو اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف کے ناراض ارکان، جنہیں حکومتی جماعت نے منحرف سمجھتے ہوئے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیے تھے، نے سیکرٹری جنرل اسد عمر کی جانب سے جاری کیے جانے والے شوکاز نوٹسز کا جواب دے دیا ہے۔ 
اردو نیوز کو دستیاب شوکاز نوٹس کے جواب میں ارکان نے کہا ہے کہ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑا ہے اور نہ ہی وہ پارلیمانی پارٹی سے الگ ہوئے ہیں۔ 
ارکان نے جواب میں واضح کیا کہ انہوں نے ایسا کوئی انٹرویو نہیں دیا ہے جس کی وضاحت پیش کرنے کی ضرورت ہو۔ 
منحرف ارکان نے کہا کہ ان پر لگائے جانے والے تمام تر الزامات جھوٹے ہیں اور ساتھ ہی شوکاز نوٹس میں لگائے الزامات کی سختی سے تردید بھی کردی ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ تمام الزامات غلط ہیں وہ ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ضرورت بھی محسوس نہیں کرتے ہیں اور شوکاز نوٹس میں ذکر کیے گئے آئین کے آرٹیکل 63 کا ہر گز اطلاق نہیں ہوتا ہے۔ 
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 13 ناراض ارکان کو 26 مارچ تک شو کاز کا جواب دینے کی مہلت دی گئی تھی۔ 
کچھ روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے ارکان منظر سے غائب ہوگئے تھے اور بعد ازان سندھ ہاؤس اسلام آباد میں موجود پائے گئے جہاں انہوں نے میڈیا کے سامنے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کا ساتھ دینے اعلان کیا تھا۔  
اس کے بعد پارٹی کی جانب سے تمام منحرف ارکان کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے قیادت نے ان سے سات روز میں جواب طلب کیا تھا اور جواب نہ دینے والوں کے خلاف آئین کے تحت کارروائی کا کہا گیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اگرچہ 13 ارکان کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے تھے جن میں سے محمد حسین ڈیہڑھ پہلے ہی واپس آ چکے ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ سندھ ہاؤس میں موجود ہی نہیں تھے۔  

وزیراعظم کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی اجلاس میں منحرف ارکان کو شوکاز جاری کرنے کا فیصلہ ہوا (فوٹو اے ایف پی)

جن دیگر ارکان کو نوٹس جاری کیے گئے تھے ان میں نور عالم خان، افضل ڈھاندلا، نواب شیر وسیر، راجہ ریاض ، احمد حسین ڈیہر، رانا قاسم نون، غفار وٹو، رمیش کمار، باسط بخاری، وجیہہ اکرم، نزہت پٹھان اور دیگر شامل تھے۔  
راجہ ریاض نے اپنے انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ ناراض ارکان کی تعداد دو درجن سے زائد ہے۔  
وزیراعظم کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی اجلاس میں منحرف ارکان کو شوکاز جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

شیئر: