پاکستان کی سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے دائر صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران مسلم لیگ ن کے وکیل مخدوم علی خان نے موقف اپنایا ہے کہ ’ضروری نہیں کہ ہر دفعہ پارٹی پالیسی سے انحراف ضمیر فروشی ہو۔‘
بدھ کو چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے صدارتی ریفرنس پر سماعت کی۔
مسلم لیگ ن کے وکیل ن لیگ مخدوم علی خان نے صدارتی ریفرنس واپس بھیجنے کا موقف اپنایا اور کہا کہ صدر پورے وفاق کا نمائندہ ہوتا ہے۔ وہ کسی جماعت کو فائدہ پہنچانے کے لیے ریفرنس عدالت کو نہیں بھجوا سکتا۔
مزید پڑھیں
-
سپریم کورٹ کا کمرہ نمبر ایک پھر سے سیاسی قیادت کا مرکز نگاہNode ID: 654721
-
سیاسی بیانات سے عدالت پر اثرانداز ہونے کی کوشش نہ کریں: چیف جسٹسNode ID: 656636