Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ووٹنگ کے نتائج تسلیم نہیں کروں گا: عمران خان کا نیویارک ٹائمز کو انٹرویو

وزیراعظم نے کہا کہ ’جب سارا نظام داؤ پر لگا ہو تو میں نتائج کو کیسے تسلیم کروں‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)
قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے پہلے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’وہ اسے امریکی سازش قرار دیتے ہوئے ووٹنگ کے نتائج کو تسلیم نہیں کریں گے۔‘
سنیچر کو امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’یہ ووٹنگ امریکی سازش کا حصہ ہے تاکہ پاکستان میں حکومت تبدیل کی جا سکے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’جب سارا نظام داؤ پر لگا ہو تو میں نتائج کو کیسے تسلیم کروں گا۔‘
پاکستان کی قومی اسمبلی آج وزیراعظم عمران خان کی قسمت کا فیصلہ کرتے ہوئے اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کرے گی۔
 اگر اپوزیشن ایوان میں 172 یا زائد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی تو وزیراعظم عمران خان کو عہدے سے سبکدوش ہونا پڑے گا بصورت دیگر وہ اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے اور اپوزیشن کو شدید دھچکہ لگے گا۔
پاکستان کی قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ نے اتوار کو ہونے والے اجلاس کے موقع پر خصوصی حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے وزرا اور ارکان پارلیمان کے مہمانوں کی پارلیمنٹ میں آمد پر پابندی عائد کردی ہے۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے سنیچر کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی سکیورٹی گارڈ کو پارلیمنٹ ہاؤس کی حدود میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، بہتر یہی ہوگا کہ انہیں پارلیمنٹ لاجز کے سامنے ہی محدود کیا جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے سنیچر کو عوام سے براہ راست ٹیلی فونک گفتگو سے قبل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان اس وقت فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، سازش کے خلاف احتجاج کریں۔‘
سنیچر کو پروگرام ’آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ آپ کے مستقبل کی جنگ ہے، اپنے ملک کے لیے آپ کو لڑنا ہوگا۔ اگر آپ چپ کر کے بیٹھیں گے تو برائی کا ساتھ دیں گے۔‘ 

عمران خان نے کہا کہ ’نوجوانوں کو بیرونی سازش کے خلاف پرامن احتجاج کرنا چاہیے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ’نوجوانوں کو بیرونی سازش کے خلاف پرامن احتجاج کرنا چاہیے، قوم کے نوجوانوں کو قوم کی غیرت کے لیے کھڑا ہونا ہے۔ احتجاج کرنا آپ کا حق ہے۔‘
وزیراعظم کے بقول ’قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ تباہی کے راستے پر جانا ہے یا عظمت کے راستے پر جانا ہے، عظمت کی راہ میں مشکلات آتی ہیں۔‘

شیئر: