Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں تعمیراتی سیکڑ کورونا سے پہلے کی سطح پر واپس جا سکتا ہے

2020 کے مقابلے میں سرگرمیوں میں 78 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے( فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کی تعمیراتی مارکیٹ اس سال کوورنا کی وبا سے پہلے کی سطح پر واپس جا سکتی ہے کیونکہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ مزید منصوبوں کے لیے زور دے رہا ہے۔
یو ایس سعودی بزنس کونسل کے مطابق 2021 میں کنٹریکٹس انڈسٹری نے 2020 کے مقابلے میں سرگرمیوں میں 78 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا اور 2022 میں تیزی جاری رہنے کی امید ہے۔
یو ایس ایس بی سی کے ایک سرکردہ ماہر معاشیات البرا الوزیر نے عرب نیوز کو بتایا کہ پچھلے سال تیل کی قیمتوں میں اضافے کے دوران صنعت نے 2013 اور 2014 میں دیکھی جانے والی سطحوں سے کم تھا۔
یہ دباؤ بنیادی طور پر نیوم اور ریڈ سی ڈویلمپنٹ کمپنی جیسے منصوبوں پر پی آئی ایف کے اخراجات کے ساتھ ساتھ سعودی آرامکو کی جانب سے سرمایہ کاری میں اضافے کا نتیجہ ہے جو اپنی تیل اور گیس کی پیداواری صلاحیت کو مزید بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
الوزیر نے کہا کہ ’یہ خطہ پی آئی ایف جیسے سرکاری اداروں کے ساتھ درمیانے درجے سے طویل عرصے تک سرمایہ کاری کا مشاہدہ کرے گا اور قومی سرمایہ کاری کی حکمت عملی سے شعبوں میں لیکویڈیٹی مزید ترقی ہو گی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ قومی سرمایہ کاری کی حکمت عملی سے 5 ٹریلین ریال کی سرمایہ کاری شامل کرنے کی توقع ہے یہاں تک کہ پی آئی ایف نے 2025 تک ہر سال 150 بلین ریال کی سرمایہ کاری کا ارادہ کیا ہے۔ ‘
یو ایس ایس بی سی کے اندازے کے مطابق بہتر میکرو اکنامک اور کورونا کے بعد سعودی عرب کے دیے گئے تعمیراتی ٹھیکے 2021 میں 142  بلین ریال تک پہنچ گئے ہیں۔ صرف چوتھی سہ ماہی میں 70.2 بلین ریال رجسٹر ہوئے  جو تقریباً چھ سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔

شیئر: