Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مغربی کنارے کے علاقے میں توڑ پھوڑ سے کشیدگی میں اضافہ

نابلس میں یہ علاقہ یہودیوں کے لیےعبادت گاہ کے طور پر مانا جاتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
اسرائیلی افواج کے  مغربی کنارے کے قریب مقبوضہ علاقے سے فلسطینیوں کی  گرفتاری کے لیے حالیہ آپریشن کے بعد فلسطینیوں نے مغربی کنارے میں واقع ایک مذہبی احاطے میں توڑ پھوڑ کی ہے۔
اے پی نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز بیان جاری کیا  ہے کہ  فلسطینیوں نے مغربی کنارے کے ایک مزار کو آگ لگا دی ہے۔ نابلس میں یہ علاقہ  یہودیوں کے لیے عبادت گاہ کے طور پر مانا جاتا ہے۔
مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان میں اسرائیلیوں اور فلسطینوں کے مابین  یہ کشیدگی ایک بار پھر بڑھ گئی ہے۔
گذشتہ  سال بھی ان دنوں مظاہروں اور تناؤ کے باعث گیارہ روز تک غزہ کا علاقہ جنگ کا منظر پیش کرتا رہا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل رین کوچاو نے اسرائیلی آرمی ریڈیو کو بتایا ہے کہ تقریباً 100 فلسطینیوں نے گذشتہ روز ہفتے کو رات دیر گئے اس مقام کی جانب مارچ کیا ہے۔
یہاں ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد فلسطینی سکیورٹی فورسز کے ذریعہ خالی کرائے گئے علاقے میں آگ لگی ہوئی نظر آئی ہے۔
سوشل میڈیا پر دکھائی جانے والی تصاویر میں مزار کے اندر موجود مقبرے کے کچھ حصے ٹوٹےاور جلے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
مغربی کنارے کے شہر نابلس میں حضرت یوسف علیہ السلام  کا مقبرہ بھی موجود ہے جہاں مسلمان بھی عبادت کے لیے آتے ہیں۔

اسرائیلی فوجیوں نے تفتیشی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

اسرائیلی فوج فلسطینی سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر سال میں کئی بار یہودیوں کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کی غرض سے اس علاقے میں لے کر جاتی ہے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز کی طرف سے اس واقعے کی مذمت کی گئی ہے۔
وزیر دفاع نے ٹویٹ کیا ہے کہ مقبرے کے قریب توڑ پھوڑ سنگین واقعہ ہے اور یہ یہودیوں کے لیے مقدس ترین مقامات میں سے ہے جہاں یہودی عبادت کی غرض سے آتے ہیں۔
واضح رہے کہ کشیدگی اس وقت بڑھی ہے جب اسرائیلی فوجیوں نے جنین شہر اور اس کے آس پاس کے علاقے میں اپنی تفتیشی کارروائیاں جاری رکھے ہوئی ہیں۔ اس علاقے میں ان  دو حملہ آوروں کا گھر ہے جنہوں نے حالیہ ہفتوں میں اسرائیلیوں کے خلاف مہلک حملے کیے تھے۔
 

شیئر: