Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کے ساتھ دیرپا تعلقات ہیں، نئی قیادت کے ساتھ بھی جاری رہیں گے: امریکہ

امریکہ میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کے پاکستان کے ساتھ دیرپا، مضبوط اور اہم سیکیورٹی تعلقات ہیں اور یہ نئی قیادت  کے ساتھ بھی  جاری رہیں گے۔
سوموار کو وائٹ ہاؤس میں ایک پریس بریفنگ کے دوران ترجمان سے سوال کیا گیا کہ کیا جو بائیڈن پاکستان کے نئے وزیراعظم کو فون کریں گے؟
سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ ’میں اس بارے میں اس وقت کوئی پیش گوئی نہیں کر سکتی۔‘
دریں اثنا اردو نیوز کے ایک سوال کے جواب میں امریکی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’ہم پاکستان میں ہونے والی پیشرفت کو بغور دیکھ رہے ہیں۔‘
دفتر خارجہ کی پریس آفیسر نکول تھامپسن کے مطابق ’ہم پاکستان میں قانون کی عملداری اور آئینی عمل کا احترام کرتے اور اسے سپورٹ کرتے ہیں۔‘
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دور حکومت میں امریکی صدر جو بائیڈن نے منتخب ہونے کے بعد پاکستانی قیادت کو فون نہیں کیا تھا۔
 سابق وزیر اعظم عمران خان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے گذشتہ سال اگست میں کہا تھا کہ اگر امریکی صدر جو بائیڈن پاکستانی قیادت کو نظر انداز کرتے رہے تو پاکستان کے پاس اور بھی آپشن ہیں۔
امریکہ میں اخبار 'فنانشل ٹائمز' کو دیے گئے ایک انٹرویو میں معید یوسف کا کہنا تھا کہ امریکہ کے صدر نے اتنے اہم ملک (پاکستان) کے وزیر اعظم سے بات نہیں کی جس کے بارے میں خود امریکا کہتا ہے کہ وہ (پاکستان) افغانستان میں کچھ معاملات میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔

شیئر: