Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوجی افسر پر تشدد: ن لیگی رہنما خواجہ سلمان رفیق، حافظ نعمان گرفتار

خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ ’تمام شہری اور ادارے ان کے لیے قابل احترام ہیں‘ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں فوجی افسر پر مبینہ تشدد کے کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
لاہور پولیس کا کہنا کہ ’مقدمے میں خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کو بھی نامزد کیا گیا ہے جس کے بعد جمعرات کے روز دونوں کو گرفتار کیا گیا۔‘
ایف آئی آر کے مطابق خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کی ایما پر ان کے محافظوں نے فوجی افسر کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
قبل ازیں خواجہ سلمان رفیق نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’تمام شہری اور ادارے ان کے لیے قابل احترام ہے۔‘
تھانہ گارڈن ٹاؤن لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ فوجی افسر سمیت تمام شہری ہمارے لیے قابل احترام ہیں، ہم نے اپنے اداروں اور عدالتوں کا احترام کرنا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’بدھ کو پیش آنے والے واقعے میں جو افراد ملوث تھے ان کو قانون کے حوالے کردیا گیا ہے۔‘
’قانون سے کوئی بالاتر نہیں، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔‘
مقدمے میں نامزد لیگی رہنما حافظ نعمان نے وضاحت کی تھی کہ سٹاف کی گاڑی پیچھے رہ گئی تھی جس کا انہیں پتا نہیں چلا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’تشدد اور لاقانونیت کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔‘
خیال رہے کہ بدھ کو لاہور میں مبینہ طور پر حواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کے محافظوں نے ایک فوجی افسر پر تشدد کیا تھا جس کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھیں۔
قبل ازیں پنجاب پولیس نے اعلان کیا تھا کہ لاہور پولیس نے حساس ادارے کے افسر پر تشدد کرنے والے چاروں گارڈز کو بدھ کی رات ہی گرفتار کر لیا تھا جبکہ گاڑی بھی قبضہ میں لے لی تھی۔‘
پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ’گارڈز کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں۔‘

شیئر: