Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عالمی برادری مسجد اقصی کے تحفظ  کے لیے کردار ادا کرے‘

نمازیوں پر اسرائیلی افواج اور پولیس کے حملوں کی سخت مذمت کی ہے(فوٹو روئٹرز)
خلیجی تعاون کونسل( جی سی سی) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نایف الحجرف نے جمعے کو نمازیوں پر مسجد اقصی میں اسرائیلی افواج اور پولیس کے حملوں کی سخت مذمت کی ہے۔ 
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ڈاکٹر نایف الحجرف نے کہا ہے کہ ’اسرائیلی پولیس اور فوج کی یہ کارروائی بدترین خلاف ورزی ہے۔ خلیجی ممالک اسے مسترد کرتے ہیں اوراس اقدام کو صورتحال انتہائی خراب کرنے کی کوشش مانتے ہیں‘۔
جی سی سی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ’اسرائیل  کو مقبوضہ بیت المقدس کی تاریخی اورقانونی پوزیشن کا احترام کرنا ضروری ہے۔ اسرائیل غیر قانونی تمام اقدامات بند کرے‘۔  
جی سی سی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ’ وہ مسجد اقصی اور اس کے نمازیوں کی سلامتی کے تحفظ  کے حوالے اپنا فرض ادا کرے اور بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق قابض نگراں طاقت کی حیثیت سے اسرائیل کو اپنے فرائض ادا کرنے کا پابند بنائے‘۔
الشرق الاوسط کے مطابق عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے کہا ہے کہ’ مسجد اقصی میں صورتحال کشیدہ کرنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے‘۔
انہوں نے اسرائیلی افواج کو فلسطینی عوام کے خلاف خطرناک جارحیت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو رمضان کے دوران مسجد اقصی میں عبادت کا پورا حق ہے۔
ابو الغیط نے کہا کہ ’اسرائیلی افواج اور پولیس نے نمازیوں پر جو حملے کیے ہیں وہ مسجد اقصی کو تقسیم کرنے سے  متعلق اسرائیل کی دائمی پالیسی اور مسلسل اشتعال انگیزی کا حصہ ہے‘۔
ایک طرف اسرائیل انتہاپسندوں اور یہودی آباد کاروں کو مسجد اقصی میں آزادانہ آنے جانے کی اجازت دے رہا ہے تو دوسری جانب فلسطینیوں کو نماز ادا کرنے سے روک رہا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ہزاروں فلسطینی جمعے کو نماز فجر اور رمضان المبارک کے دوسرے جمعے کی نماز ادا کرنے کے لیے مسجد اقصی پہنچے تھے۔ مقامی نوجوانوں نے اسرائیلی فوجیوں یا یہودی آباد کاروں کے حملوں سے بچنے کے لیے باب المغاربہ اور گنبد صخرا کے دروازوں کے قریب رکاوٹیں کھڑی کردی تھیں۔  اسرائیلی فوجی مسجد اقصی کے اطراف عمارتوں کی چھتوں پر چڑھ گئے اور فلسطینوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
 

 

شیئر: