Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تشدد سے چوہدری پرویز الٰہی زخمی، حمزہ شہباز پر سازش کا الزام

پنجاب اسمبلی میں وزارت اعلیٰ کے امیدوار چوہدری پرویز الہیٰ نے الزام لگایا ہے کہ ان پر تشدد کے پیچھے ن لیگ کے لوگ تھے۔
سنیچر کو پنجاب اسمبلی کے ایوان میں تشدد کے واقعات میں زخمی ہونے کے بعد پرویز الہیٰ نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے مارنے کے پیچھے حمزہ شہباز کی سازش ہے۔ میں دل کا مریض ہوں۔‘
انہوں نے الزام لگایا کہ ان کو جان سے مارنے کی کوشش کی گئی۔ ’ن لیگ کے رانا مشہود میرے اوپر چڑھ گئے تھے۔ اس کے بعد مجھے کچھ پتا نہیں کہ کیا ہوا ہے۔ ریسکیو والے اٹھا کر لے گئے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’حمزہ شہباز نے ہدایات دیں جس کے بعد مجھ پر حملہ کیا گیا۔‘
پرویز الہیٰ نے بتایا کہ ’اس پورے معاملے کا قصوروار ڈپٹی سپیکر ہے اور اس کا سرغنہ حمزہ شہباز ہے۔ ہم 35 برس شریف خاندان کے ساتھ رہے ہیں ہمیں پتا ہے کہ وہ کیسے منصوبہ بندی کرتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ پنجاب اسمبلی میں ووٹنگ کے عمل کو تسلیم نہیں کریں گے۔
قبل ازیں پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے دوران سکیورٹی سٹاف نے پرویز الہیٰ کو حصار میں لے کر ایوان سے باہر نکالا۔
پرویز الہیٰ نے پیش آنے والے واقعے پر ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا جس میں ان کے دائیں بازو پر سفید پٹی بندھی ہوئی ہے اور چہرے پر آکسیجن ماسک لگا ہوا ہے۔

شیئر: