Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈپٹی سپیکر ہی وزیراعلٰی پنجاب کا الیکشن کروائیں گے: لاہور ہائی کورٹ

جمعے کو لاہور ہائیکورٹ میں ڈپٹی سپیکر کے اختیارات بحال کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی (فائل فوٹو)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کی لاہور ہائی کورٹ نے وزارت اعلٰی کا انتخاب ڈپٹی سپیکر کے ذریعے نہ کروانے کی پاکستان مسلم لیگ ق کی اپیل مسترد کردی۔
جمعے کو جسٹس شجاعت علی خان اور جسٹس جواد حسن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔ 
اس سے قبل چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کو وزیراعلٰی کا الیکشن کروانے کا حکم دیا تھا، تاہم مسلم لیگ ق نے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی تھی۔ 
لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے جمعے کو اپیل پر سماعت کی اور ق لیگ کی درخواست خارج کرتے ہوئے سنگل بینچ کا فیصلہ برقرار رکھا۔ 
عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ’وزیراعلٰی کا انتخاب کروانا ڈپٹی سپیکر کی ذمہ داری ہے۔ اور وہ اپنے حلف کے مطابق غیرجانبدار طریقے سے یہ الیکشن 16 اپریل کو منعقد کروائیں گے۔‘
واضح رہے کہ سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی نے ڈپٹی سپیکر کے اختیارات ختم کر دیے تھے۔
مسلم لیگ ق کی جانب سے درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ڈپٹی سپیکر وزیراعلٰی پنجاب کا انتخاب نہیں کروا سکتے کیونکہ وہ جانبدار ہیں لہذا عدالت سنگل بینچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔
ڈپٹی سپیکر دوست مزاری نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ ’سپیکر صاحب نے غیر قانونی طور پر میرے اختیارات واپس لیے تھے، تمام کام آئین اور قانون کے مطابق ہی کیے۔‘
ق لیگ کے وکیل نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر اپنا جھکاؤ ایک امیدوار کی طرف ظاہر کر چکے ہیں اس لیے وہ جانبدار نہیں رہے۔
ڈپٹی سپیکر بضد ہیں کہ اجلاس کی صدارت وہ ہی کریں گے۔‘
 ن لیگ کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے عدالت کو بتایا کہ ’ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے سپریم کورٹ میں بیان دیا کہ چھ اپریل کو ووٹنگ ہو گی۔ اس کے بعد میڈیا سے پتا چلا کہ اجلاس 16 اپریل تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ قومی اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی تھی اس کے باوجود انہوں نے اجلاس کی صدارت کی اور بعد میں استعفیٰ دیا۔ سپریم کورٹ  نے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کو کسی قسم کا فیصلہ  کرنے سے روک دیا تھا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کے وکیل علی ظفر ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ ڈپٹی سپیکر کی عدم موجودگی  میں اسمبلی کے پینل کا چیئرمین اجلاس کی صدارت  کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعلٰی کے عہدے کے لیے سپیکر خود بھی امیدوار ہیں جبکہ ڈپٹی سپیکر کے خلاف پی ٹی آئی نے عدم اعتماد کی تحریک  پیش کر رکھی ہے۔ ڈپٹی سپیکر متنازع ہیں اور اجلاس کی صدارت نہیں کرسکتے۔ 
جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیے کہ ’ہم نے دیکھنا ہے کہ اجلاس طلب کرتے وقت ڈپٹی سپیکر کی بدنیتی تھی یا نہیں۔ ہم نے آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔‘

شیئر: