Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صحافیوں کے گھروں کے باہر احتجاج کی کال پر اسلام آباد پولیس کی تنبیہہ

مختلف پوسٹرز کے ذریعے حامد میر کے گھر کے باہر احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے اسلام آباد پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ سینیئر صحافیوں اور ان کے گھروں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اتوار کو آئی جی اسلام آباد احسن یونس سے ان اطلاعات کے بعد رابطہ کیا جن میں ٹیلی ویژن میزبان حامد میر اور دیگر کے اسلام آباد میں گھر کے باہر احتجاج کی کال دی گئی تھی۔
مریم اورنگزیب نے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی کہ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے کی کوشش کرنے والے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے اور انہیں نشان عبرت بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ صحافی برادری کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور فسطائی آمرانہ رویوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
دریں اثنا ترجمان اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری بیان میں تنبیہ کی گئی ہے کہ حق احتجاج استعمال کریں لیکن اس سے دوسروں کو ہراساں نہ کیا جائے۔
اسلام آباد پولیس کے بیان کے مطابق احتجاج ہر شہری اور جماعت کا حق ہے لیکن اس کے استعمال کے لیے مروجہ طریقہ کار ہی اپنایا جائے۔ گلیوں میں اور گھروں کے باہر احتجاج کر کے فیملیز کو ہراساں کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

وزیراعظم کی جانب سے اسلام آباد پولیس کو ہدایت اور جواب میں پولیس کی تنبیہ ان اطلاعات کے بعد سامنے آئی ہے جن میں سوشل میڈیا پر ٹیلی ویژن میزبان حامد میر کے گھر کے باہر احتجاج کی کال دی گئی تھی۔
اسلام آباد میں گھر کے باہر احتجاج سے متعلق پوسٹر پر کسی سیاسی جماعت کا احتجاج کے منتظمین کا نام نہیں دیا گیا، البتہ اسے شیئر کرنے والوں نے ٹویٹس میں جو ہیش ٹیگ استعمال کیا ہے یہ وہی ہے جو سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی کے ورکرز استعمال کرنے کی ہدایت کر چکے ہیں۔
حامد میر کے گھر کے باہر احتجاج کی کال کے بعد نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سابق صدر نے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ٹیلی ویژن میزبان عادل شاہزیب نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ ’مظاہرہ کرنے والے یہ جان لیں کہ ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت جو آگ آپ لگا رہے ہیں اس میں کسی کا گھر بھی محفوظ نہیں رہے گا۔‘

میڈیا سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے ایک جانب گھروں کے باہر احتجاج کی مذمت کی تو دوسری جانب پولیس سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

شیئر: