Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈبلیو ایچ او نے انڈیا میں روایتی ادویات کا عالمی سینٹر قائم کر دیا

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہنم نے گجرات کے شہر میں انڈین وزیراعظم کے ساتھ اس نئے سینٹر کا سنگ بنیاد رکھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی ادارہ صحت نے منگل کو انڈیا میں روایتی ادویات کا عالمی سینٹر قائم کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس سینٹر کے قیام کا مقصد قدیم طریقہ علاج کو جدید سائنس کے ساتھ ملا کر اس کی افادیت سے مستفید ہونا ہے۔
یہ مرکز انڈیا کے مغربی ساحلی شہر جام نگر میں آیوروید کے انسٹی ٹیوٹ ٹیچنگ اینڈ ریسرچ میں اس وقت تک عارضی طور پر کام کرے گا جب تک کہ شہر میں 35 ایکڑ کی نئی جگہ 2024 میں مکمل نہیں ہو جاتی۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہنم نے گجرات کے شہر میں انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ اس نئے سینٹر کا سنگ بنیاد رکھا۔
اس سینٹر کا مقصد روایتی ادویات کے طریقوں اور مصنوعات کے بارے میں قابل اعتماد شواہد اور ڈیٹا کی ایک باڈی تشکیل دینا ہے تاکہ معیارات اور روایتی ادویات سے ہٹ کر ان طریقوں کے سستے استعمال سے آگاہ کیا جا سکے۔
عالمی ادارہ صحت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’جب اس کی بنیاد شواہد، اختراع اور پائیداری پر رکھی جائے گی تو روایتی ادویات کی صلاحیت کو بروئے کار لانا صحت کے لیے گیم چینجر ثابت ہو گا۔‘
ایک اندازے کے مطابق دنیا کی 80 فیصد آبادی روایتی ادویات استعمال کرتی ہے، جیسے کہ جڑی بوٹیوں کا مرکب، ایکیوپنکچر، یوگا، آیورویدک ادویات اور دیسی علاج۔
ٹیڈروس ایڈہنم  نے تقریب میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کے لیے روایتی ادویات بہت سی بیماریوں کے علاج کے لیے پہلی ترجیح ہیں۔‘
انڈیا نے اس پروجیکٹ کے لیے 25 کروڑ ڈالر مختص کیے ہیں جبکہ وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’روایتی ادویات کو آنے والے 30 سالوں میں عالمی اہمیت حاصل ہو جائے گی۔‘

شیئر: