Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کو دیے جانے والے تحائف پبلک کیے جائیں: عدالت

عدالت نے کابینہ ڈویژن کو توشہ خانہ کی تفصیلات انفارمیشن کمیشن کو دینے کی ہدایات جاری کیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو دیے جانے والے تحائف کی تفصیلات سامنے لانے کی ہدایت کی ہے۔
بدھ کو توشہ خانہ کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کابینہ ڈویژن کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان انفارمیشن کمیشن کے آرڈر کے خلاف کوئی حکم امتناع نہیں، کابینہ ڈویژن معلومات فراہم کرنے کا پابند ہے۔ 
کابینہ ڈویژن کی وزیراعظم کو ملنے والے تحائف کو خفیہ رکھنے کے استثنٰی سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی نے کہا کہ وفاق سے ہدایات لینے کی مہلت دی جائے۔ 
خیال رہے کہ کابینہ ڈویژن نے انفارمیشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کر رکھی تھی۔ 
انفارمیشن کمیشن نے ایک شہری کی درخواست پر توشہ خانہ کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔ وکیل عباد نذیر نے بدھ کو دوران سماعت کہا کہ کابینہ ڈویژن کی پٹیشن میں کہا گیا کہ تحائف کی معلومات فرام کرنے سے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر ہوں گے، اب جب تحائف کی فروخت کا معاملہ سامنے آ چکا ہے تو کیا عزت رہ جائے گی؟ 
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ لوگ آتے اور چلے جاتے ہیں وزیراعظم آفس وہیں رہتا ہے۔ جو لوگ تحائف اپنے گھر لے گئے ہیں ان سے بھی واپس لیں گے۔ 
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ جو بھی تحفہ دیا جاتا یے وہ اس آفس کا ہوتا ہے گھر لے جانے کے لیے نہیں ہوتا۔

سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے مطابق عمران خان نے تحفے بیچ کر کوئی جرم نہیں کیا۔ فائل فوٹو: اے پی پی

عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے کہا کہ وفاق سے ہدایات ضرور لیں لیکن تب تک انفارمیشن کمیشن کے حکم پر عمل کریں۔
عدالت نے کابینہ ڈویژن کو توشہ خانہ کی تفصیلات انفارمیشن کمیشن کو دینے کی ہدایات جاری کر دیں۔

شیئر: