Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کے صوبہ سیستان میں انقلابی گارڈز جنرل کے باڈی گارڈ کا قتل

جنوری میں بھی یہاں شرپسندوں کے ساتھ جھڑپ میں نو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ فوٹو عرب نیوز
ایران کے شورش زدہ جنوب مشرقی علاقے کی ایک چوکی پر حملے کے دوران مسلح افراد نےایران کے انقلابی گارڈز کے ایک جنرل کے محافظ کو ہفتے کے روز  ہلاک کر دیا۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق ایران کے سرکاری نیوز ایجنسی ایرنا نیوز  نے بتایا ہے کہ یہ  واقعہ  ایران کے علاقے سیستان بلوچستان میں پیش آیا۔
سیستان بلوچستان کا  یہ علاقہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد سے متصل  ایران کے صوبے میں واقع  ہے۔
اس علاقے میں اکثر سیکیورٹی فورسز اور مسلح گروپوں کے درمیان حملوں یا جھڑپوں کی خبریں منظر عام پر آتی ہیں۔
مقتول باڈی گارڈ کی شناخت محمود ابسلان کے نام سے ہوئی ہے،محمود ابسلان  ایران کے اس ریجن میں اسلامی انقلابی گارڈ کور کے کمانڈر جنرل پرویز ابسلان کے بیٹے تھے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے یہ خبر دی ہے کہ  چند جرم پیشہ افراد  نے اس چیک پوائنٹ پر فائرنگ کی جو صوبائی دارالحکومت زاہدان کے داخلی راستے پر واقع ہے تا ہم سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق سیکورٹی فورسز نے حملہ آوروں کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا ہے۔
ایران کا  صوبہ سیستان، بلوچستان غربت زدہ علاقہ سمجھا جاتا ہے اور یہاں سمگلرز کے گروہوں کے ساتھ ساتھ بلوچ اقلیت کے علیحدگی پسندوں اور عسکریت پسند گروپوں کی آپسی  جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔

ایران کا صوبہ سیستان،بلوچستان غربت زدہ علاقہ سمجھا جاتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سرکاری میڈیا نے مزید بتایا ہے کہ جنوری 2022 میں بھی اس علاقے میں شرپسند مسلح افراد کے ساتھ جھڑپ میں نو افراد ہلاک ہو گئے تھے ان میں سے تین کی شناخت گارڈز کے طور پر ہوئی تھی۔
سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ نومبر 2021 میں بھی سیستان بلوچستان کے علاقے میں اسی طرح کے ایک واقعہ میں سیکورٹی فورسز کے تین ارکان مارے گئے تھے۔
واضح رہے کہ ہفتہ کے روز ہونے والی  ہلاکت خیز فائرنگ سیستان بلوچستان میں دو دن قبل تین افراد کی گرفتاری کے اعلان  کے  بعد کا  شاخسانہ ہے۔
بتایا گیا ہے کہ گرفتار ہونے والے ان تین افراد کا تعلق اسرائیل کی جاسوس ایجنسی موساد سے تھا۔

شیئر: