Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جازان میوزیم‘ جسے تاریخی نوادرات جمع کرنے میں دو عشرے لگ گئے

اسلامی دورکی انتہائی نادر ونایاب اشیا موجود ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں جازان کے میوزیم تاریخ کا مطالعہ کرنے اور تحقیق کاروں کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ یہاں ہزاروں برس کے آثار قدیمہ کی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ 
محقق ڈاکٹرعلی بن محمد العوجی کے ’جازان میوزیم‘ میں تاریخی نوادرات پرمشتمل ہزاروں قدیم اشیا موجود ہیں جو جازان کےعلاقے کی قدیم تہذیب کا نشاندہی کرتی ہیں، جن میں کانسی اور پتھرکے ادوار سے لے کر زمانہ قبل ازاسلام اوراسلامی دور کی انتہائی نادر ونایاب اشیا موجود ہیں۔ 
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق جازان میوزیم میں پتھر کے دور میں استعمال ہونے والی ’چکی‘ اور زمانہ قبل مسیح میں استعمال ہونے والی کلہاڑی اور پتھر کے آلات کےعلاوہ چٹانوں پر منقش اس دور کے مختلف حیوانوں اورپرندوں کی نقوش شامل ہیں۔ 

ڈاکٹر العواجی نے دوعشرے نوادرات جمع کرنے میں صرف کیے (فوٹو: ایس پی اے)

چٹانوں پرسورج اور چاند کے نقوش زمانہ قبل مسیح میں استعمال ہونے والے کچی مٹی کے برتنوں کے ٹکڑے بھی میوزیم میں تاریخ کا مطالعہ کرنے والوں کےلیے رکھے گئے ہیں۔ 
جازان کے میوزیم میں اسلامی عہد میں مستعمل آلات جراحی اورعباسی ادوار کے پکی مٹی کے مخصوص برتن جو ادویات کی کشید کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔  
سال ہجری 346 میں عباسی دور کے دینار جو یہاں دریافت ہوئے، سال ہجری 338 میں یہ علاقہ جو صبیا شہرکے قریب ہے، عباسی دورکی معروف بندرگاہ ہوا کرتا تھا۔ 
ڈاکٹر العواجی نے تقریباً دوعشرے ان نوادرات کو جمع کرنے میں صرف کیے اور بالاخر اپنے گھر کے ایک حصے کو زائرین اور تحقیق کاروں کے لیے میوزیم بنا دیا تاکہ تاریخ سے دلچسپی رکھنے والے اس سے فائدہ اٹھائیں۔

شیئر: