Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بائیڈن یوکرین کی مدد کے لیے کانگریس سے مزید 33 ارب ڈالر مانگیں گے

امریکی صدر ایک ایسے وقت میں درخواست کر رہے ہیں جب روس اور یوکرین کی لڑائی نویں ہفتے میں داخل ہوگئی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
بائیڈن انتظامیہ کے دو اہلکاروں نے جمعرات کو بتایا کہ صدر جو بائیڈن روسی حملے کے خلاف یوکرین کی مدد کے لیے کانگریس سے اضافی 33 ارب ڈالر مانگیں گے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ امریکہ کی کیئف کو سہارا دینے کی بہت بڑی کوشش ہے جو ایک ایسی شدید جنگ لڑ رہا ہے جس کے جلد خاتمے کی کوئی امید نہیں ہے۔
امریکی اہلکاروں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ جو بائیڈن کی نئی تجویز (مزید امداد کی) جو پانچ ماہ تک جاری رہنے کی امید ہے، میں 20 ارب ڈالر سے زائد رقم یوکرین کی فوجی امداد اور ہمسایہ ممالک کے دفاع کو مضبوط کرنے کے لیے ہے۔
اس کے علاوہ آٹھ ارب 50 کروڑ ڈالر معاشی امداد کے لیے ہے تاکہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی حکومت کے معاملات چل سکیں، اور تین ارب ڈالر خوراک اور شہریوں کی امداد اور دوسرے اخراجات کے لیے ہیں۔
امداد کی نئی تجویز گذشتہ ماہ کانگریس کی جانب سے یوکرین اور مغربی اتحادیوں کے دفاع اور معاشی مدد کے لیے منظور کیے گئے 13 ارب 60 کروڑ ڈالر کے پیکج سے دوگنی ہے۔
امریکی صدر ایک ایسے وقت میں درخواست کر رہے ہیں جب روس اور یوکرین کی لڑائی نویں ہفتے میں داخل ہوگئی ہے اور ملک کے مشرقی اور جنوبی حصوں میں اس نے شدت اختیار کرلی ہے۔
روس کی جانب سے دو نیٹو اتحادیوں پولینڈ اور بلغاریہ کو گیس سپلائی بند کرنے سے بھی عالمی تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔
یوکرین کو روسیوں سے لڑنے کے لیے درکار تمام مدد دینے کے لیے کانگریس میں ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز کے درمیان اتفاق موجود ہے اور اس کی حتمی منظوری یقینی دکھائی دیتی ہے، تاہم جو بائیڈن اور ڈیموکریٹس یہ بھی چاہتے ہیں کہ قانون ساز کورونا وبا سے لڑنے کے لیے مزید اربوں ڈالرز کی منظوری دیں۔

شیئر: