Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فواد چوہدری اور شہباز گِل کو ہراساں نہ کیا جائے: اسلام آباد ہائی کورٹ

فواد چوہدری کے مطابق وفاقی حکومت کی ہدایت پر ان کے خلاف مقدمات درج کیے جارہے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
تحریک انصاف کی رہنماؤں کے خلاف مقدمات پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ ’سیکریٹری داخلہ اور پولیس یقینی بنائیں کہ فواد چوہدری کو ہراساں نہ کیا جائے۔‘
پیر کو جاری کیے گئے حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’فواد چوہدری کے خلاف 9 مئی کی سماعت تک کوئی کارروائی بھی نہ کی جائے۔‘
عدالتی حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان پارلیمنٹ کو ہراساں کرنے کا معاملہ سپیکر قومی کے سامنے رکھا جائے۔
عدالت نے کہا کہ ’فواد چوہدری کے مطابق وفاقی حکومت کی ہدایت پر ان کے خلاف مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔‘
’اُن کے وکیل کے مطابق فواد چوہدری اور پی ٹی آئی رہنماؤں کو ڈرایا اور ہراساں کیا جارہا ہے۔‘
شہباز گِل کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر بھی اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’درخواست کے مطابق شہباز گِل کے خلاف بیرون ملک اور پاکستان میں درجنوں مقدمات درج کردیے گئے ہیں۔‘
عدالت کے مطابق ’شہباز گل مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں، 6 مئی تک ان کی حفاظتی ضمانت منظور کی جاتی ہے۔‘
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی جانب سے اپنی قیادت کے خلاف درج مقامات کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ 
درخواست میں کہا گیا تھا کہ ’مجھے (فواد چوہدری) اور مقدمات میں نامزد ساتھیوں کو غیر قانونی ہراساں کرنے سے روکا جائے۔‘

اسلام آباد ہائی کورٹ نے 6 مئی تک شہباز گِل کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

درخواست کے مطابق ’ملک بھر میں درج مقدمات کو ریکارڈ پر لانے کی ہدایت کی جائے اور پٹیشنرز اور اس کے ساتھیوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی سے روکا جائے۔‘
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ ’کس بنیاد پر مقدمات دائر کیے گئے، وجوہات سے آگاہ کیا جائے۔ ایف آئی اے یا پولیس کا کوئی بھی ایکشن غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔‘
خیال رہے کہ یہ مقدمات مبینہ طور پر مقدس مقام کا احترام ملحوظ نہ رکھنے کے بعد درج کیے گئے تھے۔

شیئر: