Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹیپو سلطان کو ’شیر بنگال‘ قرار دینے پر فواد چوہدری تنقید کی زد میں

فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں ٹیپو سلطان کو ’شیر بنگال‘ قرار دیا تھا۔ (تصویر: اے پی پی)
پاکستان کے سابق وزیر اطلاعات اور تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں ہے جس کی وجہ ان کی ٹیپو سلطان سے متعلق ایک ٹویٹ ہے۔
ٹیپو سلطان جنوبی انڈیا میں میسور کی ریاست کے مہاراجہ تھے جو 4 مئی سنہ 1799 میں انگریزوں کے خلاف ایک جنگ میں ہلاک ہوئے تھے۔
گذشتہ روز فواد چوہدری نے ٹیپو سلطان کی برسی کے حوالے ایک ٹویٹ میں لکھا ’آج کے دن 1799 میں شیر بنگال ٹیپو سلطان میسور میں اپنے قلعے کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہوئے۔ ٹیپو سلطان کی شہادت نے انگریزوں کے لیے ہندوستان کا دروازہ کھول دیا اور پھر غلامی نے ہندوستان کو جکڑ لیا۔‘
پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے ٹیپو سلطان کو ’شیر بنگال‘ کہنے پر سوشل میڈیا صارفین نے ان کی لاعلمی پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔
ٹیپو سلطان کا تعلق بنگال سے نہیں بلکہ جنوبی انڈیا سے تھا اور موجودہ دور میں اس علاقے کو دنیا کرناٹک کے نام سے جانتی ہے۔
ٹیپو سلطان کو ’شیر بنگال‘ نہیں بلکہ ’شیر میسور‘ کہا جاتا ہے۔
تیمور نامی صارف نے فواد چوہدری کی ٹویٹ کو قوٹ کرتے ہوئے لکھا ’ٹیپو سلطان کو شیر میسور کہا جاتا تھا اور وہ میسور کے حکمران تھے جو کہ مشرقی بنگال سے 2000 کلومیٹر سے بھی زائد فاصلے پر واقع ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا ’اے۔ کے فضل الحق کو درحقیقت شیر بنگال کہا جاتا ہے۔‘

جیا نورین نامی صارف نے فواد چوہدری سے سوال پوچھا ’باقی سب چھوڑو، یہ میسور اور بنگال کی سرحد کیسے ملائیں؟‘

سلمان طارق نامی ٹوئٹر صارف نے سابق وزیراعظم عمران خان کے ایک پرانے بیان کا سہارا لیتے ہوئے فواد چوہدری کو کہا ’جیسے جرمنی جاپان کا بارڈر مشترک ہے، بلکل ویسے ہی میسور اور بنگال بھی ایک ہی ہیں۔‘

ٹیپو سلطان کا شمار متحدہ ہندوستان کے بہادر ترین سلطانوں میں ہوتا تھا۔ انڈین تاریخ دان این وی ناراسمھا کے مطابق ’ٹیپو سلطان وطن سے محبت اور اپنے عزت نفس کو مقدم رکھنے کی وجہ سے جانے جاتے تھے۔‘
’وہ کہتے تھے میں انگریزوں کا ملازم نہیں بن سکتا اور نہ ان کے سامنے ہتھیار ڈالوں گا۔‘

شیئر: