Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

متنازع انڈین فلم ’دا کشمیر فائلز‘ پر سنگاپور میں پابندی عائد

انڈیا کے مختلف سنیما گھروں میں یہ فلم چلنے کے بعد مسلمانوں کے خلاف تشدد کے واقعات بھی پیش آئے ہیں (فائل فوٹو: روئٹرز)
سنگاپور کی حکومت نے کشمیر سے ہندوؤں کی بے دخلی پر بنائی گئی متنازع انڈین فلم ’دا کشمیر فائلز‘ پر پابندی عائد کر دی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سنگاپور نے اس فلم پر ’متخلف کمیونٹیز کے درمیان ممکنہ مخاصمت‘ کے پیش نظر پابندی عائد کی ہے۔
متنازع فلم ’دا کشمیر فائلز‘ کو انڈین وزیراعظم نریندر مودی اور دائیں بازو کے ہندو قوم پرست سراہتے رہے ہیں جبکہ ناقدین کا خیال تھا کہ اس میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے اور یہ لوگوں کو مسلم دشمنی کی طرف لے جا سکتی ہے۔
ذرائع ابلاغ کے سوالات کے جواب میں سنگاپور کی حکومت نے کہا کہ ’اس فلم کے اشتعال انگیز مواد اور اس میں مسلمانوں کی یک طرفہ عکاسی کی وجہ سے اس کی کلاسیفیکشن نہیں کی جائے گی۔‘
حکومت کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ’فلم میں ایسی عکاسی مذہبی و ثقافتی تنوع والے معاشرے میں بسنے والی مختلف کمیونٹیز کے درمیان دشمنی کے جذبات ابھارنے کا سبب بن سکتی ہے۔‘
واضح رہے کہ لگ بھگ 55 لاکھ آبادی کے حامل سنگاپور کی زیادہ تر آبادی چینی نسل کے افراد، ملائیشیا اور انڈیا کے باشندوں پر مشتمل ہے اور یہاں مختلف نسلوں اور مذاہب کے درمیان نفرت پھیلانے کے خلاف سخت قوانین لاگو ہیں۔
خیال رہے کہ 1989 میں کشمیر میں انڈین حکومت کے خلاف ابھرنے والی بغاوت کے بعد دسیوں ہزار افراد ریاست چھوڑ گئے تھے اور ان میں سے اکثر ہندو مذہب کے پیروکار تھے۔

سنگاپور میں مختلف نسلوں اور مذاہب کے درمیان نفرت پھیلانے کے خلاف سخت قوانین لاگو ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

’دا کشمیر فائلز‘ کے حق میں مہم چلانے والوں کا خیال ہے کہ اس فلم میں کشمیر کے طویل عرصے تک نظروں سے اوجھل رہنے والے باب کی عکاسی کی گئی جبکہ ناقدین کہتے ہیں کہ یہ ملک میں مذہبی انارکی کو بڑھانے کا سبب بن رہی ہے۔
خیال رہے کہ ’دا کشمیر فائلز‘ باکس آفس پر کامیاب فلم رہی ہے اور انڈیا کے مختلف سنیما گھروں میں یہ فلم چلنے کے بعد مسلمانوں کے خلاف تشدد کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔

شیئر: