Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پتہ چل گیا کہ فوج غیرسیاسی ہو سکتی ہے: آصف زرداری

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کہتے ہیں کہ الیکشن کروائیں، وہ کیا کر لیں گے الیکشن کروا کے، انہوں نے پہلے چار سال میں کیا کر لیا۔
بدھ کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ یہ بات تو ہم کہتے آئے ہیں کہ دھاندلی ہوئی، الیکشن کروائیں، لیکن کبھی کسی نے ہماری بات نہیں سنی۔
ان کا  کہنا تھا کہ ہم نے کب کہا ہے کہ ہم الیکشن سے ڈرتے ہیں۔
تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا گیم پلان یہ ہے کہ اس سے قبل سیاسی اصلاحات کی جائیں۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم نے سیاسی قوتوں کو اکٹھا کر کے حکومت کو ہٹایا اور نیا وزیراعظم بنانے کے لیے پی ٹی آئی کا ایک ووٹ تک نہیں لیا۔
انہوں نے کہا کہ رات کو ان کی میاں نواز شریف سے بات ہوئی ہے اور ان کے مشورے کے بعد ہی وہ یہ بات کر ر ہے ہیں۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ جو یہ لوگ گانا گا رہے ہیں کہ فریش الیکشن کراؤ۔ جو بھی آئے گا اس ایسے ہی مسائل حل کرنا پڑیں گے، اس لیے ہم کو ہی کرنے دو۔
’ہم نے قوانین تبدیل کرنے ہیں، امپروومنٹ کرنی ہے اور اس کے بعد الیکشن کرنا ہے۔‘
انہوں نے مہنگائی پر عمران خان کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں سابق وزیراعظم نے کہا تھا کہ وہ آلو ٹماٹر سستا کرنے نہیں آئے، کہا کہ ’میں تو آلو ٹماٹر سستا کرنے ہی آیا ہوں، کوشش ہے جو بجھے ہیں وہ چولہے جلیں۔‘

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ان کی رات کو نواز شریف سے بات ہوئی تھی (فائل فوٹو: اے پی)

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ دوستوں کے ساتھ مل کر فیصلے کرنے ہیں ایسا نہیں کہ نواز شریف کچھ اور کہیں اور مولانا فضل الرحمان کچھ اور۔
انہوں نے کہا ہم پرویز مشرف کو ڈکٹیٹر کہتے رہے لیکن ان کے گھر پر کبھی ہلہ نہیں بولا۔
آصف زرداری نے عمران خان کی جانب سے سراج الدولہ کا حوالہ دیے جانے پر کہا کہ وہ کون سا بنگال کے نواب ہیں۔
’اس کا کیا واسطہ ہے ملک کے سیاسی حالات سے۔ ہماری کوشش ہے کہ دوبارہ کوئی سلیکٹڈ نہ آئے۔‘
انہوں نے عمران خان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو صرف ہم چلا سکتے ہیں، وہ نہیں چلا سکتے۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ اگر فوج غیرسیاسی ہوتی ہے تو مجھے اس پر جنرل باجوہ کو سلیوٹ کرنا چاہیے یا لڑنا چاہیے کہ سیاست سے کیوں الگ ہوئے۔

آصف علی زرداری نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا (فوٹو: اے ایف پی)

’فوج نے یہ نہیں کہا کہ زرداری یا شہباز کو ووٹ دو، وہ صرف غیر سیاسی ہوئی ہے، جس کا اس نے حلف اٹھایا ہوا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس ایکسرسائز سے یہ پتہ چل گیا کہ فوج نیوٹرل رہ سکتی ہے اور غیرسیاسی ہو سکتی ہے۔
ہماری کوشش ہو گی کہ وہ آگے بھی غیرسیاسی رہے۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ غیرسیاسی ہونے پر جنرل فیض حمید کو بھی سلیوٹ کرنے کو دل کرتا ہے؟
تو اس کے جواب میں آصف علی زرداری نے کہا ’وہ بے چارہ تو کھڈے لائن ہے۔‘  تاہم بعد میں سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن نے وضاحت کی کہ جنرل فیض حمید سے متعلق جملہ پریس کانفرنس میں بے دھیانی سے سابق صدر کے منہ سے نکل گیا تھا اور یہ دانستہ نہیں تھا۔
مبینہ دھمکی آمیز خط کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ انہوں نے کوئی ایسا مراسلہ نہیں پڑھا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ وہ سندھ کو زرداری سے نجات دلانے آ رہے ہیں۔
اس پر آصف زرداری نے کہا ہم نے سندھ کو کوئی فتح تو نہیں کیا لوگوں نے ووٹ دیے ہیں۔
انہوں نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ وہ بھی آ کر الیکشن لڑ لیں اور لوگوں کے ووٹ لے لیں۔

شیئر: