Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی طالبان کی جنگ بندی میں 16 مئی تک توسیع

اقوام متحدہ نے خبردار کیا تھا کہ ’افغانستان میں شدت پسند گروہ پہلے سے زیادہ آزاد ہیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حکومت پاکستان کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے عید کے موقع پر کی جانے والی جنگ بندی میں توسیع کر دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو یہ بات ٹی ٹی پی کے دو ذرائع نے بتائی ہے۔ افغان طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد ٹی ٹی پی نے پاکستانی فورسز پر پے درپے حملے کیے ہیں۔
پاکستان نئے افغان حکام پر ٹی ٹی پی اور دیگر گروہوں کو پناہ دینے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کا الزام لگاتا ہے کہ جو سرحد پار سے حملے کرتے ہیں۔
تاہم ٹی ٹی پی کے دو ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ عید پر کی جانے والی جنگ بندی میں 16 مئی تک توسیع کر دی گئی ہے۔
ٹی ٹی پی کے ایک خط میں جنگ بندی کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے ’مرکزی قیادت کی طرف سے کیے فیصلے کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔‘
دونوں ذرائع نے کہا کہ افغان طالبان کی جانب سے سہولت کاری کے بعد پاکستانی مذاکرت کاروں کی ٹیم افغانستان میں ہے جو ٹی ٹی پی کی قیادت سے بات چیت کرے گی۔
تاہم پاکستان نے اس حوالے ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
 گذشتہ برس حکومت پاکستان نے ایک ماہ کی جنگ بندی کے دوران ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کیے تھے جو کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔
پاکستان نے افغان طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان کی سرزمین سے حملوں کی شکایات کی ہیں اور یہ معاملہ اب سفارتی کشیدگی کا باعث بن چکا ہے۔
گذشتہ ماہ افغان حکام نے کہا تھا کہ پاکستانی فضائی حملے میں 47 افراد ہلاک ہوئے۔

مارچ میں داعش کے ایک خود کش حملے میں پاکستان شمال مغرب میں 64 افراد ہلاک ہوئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان نے فضائی حملے کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا تھا، لیکن کابل پر زور دیا تھا کہ وہ شدت پسندوں کے حملوں کو روکنے کے لیے اپنی سرحد محفوظ بنائے۔
افغان طالبان نے اس حملے کو ’ظالمانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان دشمنی کا راستہ کھلے گا۔‘
مارچ میں داعش کے ایک خود کش حملے میں پاکستان شمال مغرب میں 64 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ حکام نے کہا تھا کہ حملہ آور افغان شہری تھا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے خبردار کیا تھا کہ ’افغانستان میں شدت پسند گروہ پہلے سے زیادہ آزاد ہیں۔‘

شیئر: