Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اسرائیلی فائرنگ سے خاتون صحافی کی ہلاکت بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی‘

او آئی سی نے واقعہ کی فوری تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے( فوٹو ٹوئٹر)
 اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے مقبوضہ فلسطین میں الجزیرہ ٹی وی چینل کی رپورٹرشیریں ابوعاقلہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین و روایات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
او آئی سی نے اس واقعہ کی فوری تحقیقات کرانے اور ذمہ دارعناصر کے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔ 
عاجل ویب سائٹ کے مطابق او آئی سی نے بدھ کو بیان میں کہا کہ ’قابض اسرائیلی افواج نے فلسطینی عوام کے خلاف جرائم ریکارڈ  کرنے اور زمینی حقائق ناظرین کو دکھانے کے لیے صحافتی فرائض انجام دیتے ہوئے شیریں ابو عاقلہ کو جان بوجھ کر نشانہ  بنایا ہے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ابوعاقلہ کا قتل صحافت اور میڈیا کی آزادی کچلنے والےاسرائیلی اقدامات کی فہرست کا ایک حصہ ہے۔ قابض اسرائیلی حکام حقائق کو چھپانے، منہ بند کرنے، یومیہ خلاف ورزیوں کو عالمی رائےعامہ کے سامنے لانے سے روکنےکی پالیسی پر گامزن ہیں۔ ابوعاقلہ کا قتل اسرائیل کی اسی پالیسی کا حصہ ہے‘۔
او آئی سی نے ابو عاقلہ کے قتل کی تمام تر ذمے داری قابض اسرائیلی حکام پر ڈالتے ہوئےعالمی اداروں سے اپیل کی کہ ’وہ انصاف دلانے اورمقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کام کرنے والے صحافیوں اور رپورٹرز کو مطلوب تحفظ فراہم کرنے کے  لیے فوری اقدام کریں‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’بین الاقوامی انسانی قانون اورمتعلقہ بین الاقوامی معاہدوں کے تحت صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے‘۔ 
واضح رہے کہ فلسطینی وزارت صحت نے بیان مییں کہا تھا کہ الجزیرہ کی ایک صحافی کو مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیلی حملے کی کوریج کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق وزارت صحت نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ نشریاتی ادارے کے عربی زبان کے چینل کی معروف فلسطینی رپورٹر شیریں ابو عاقلہ کو گولی ماری گئی جس کے فوراً بعد ہی وہ ہلاک ہو گئیں۔
یروشلم میں مقیم القدس اخبار کے لیے کام کرنے والے ایک اور فلسطینی صحافی زخمی ہوئے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
وزارت صحت کے مطابق صحافی اسرائیلی فائرنگ کی زد میں آئے۔ واقعے کی ویڈیو فوٹیج میں ابو عاقلہ کو نیلے رنگ کی فلیک جیکٹ پہنے دیکھا جا سکتا ہے جس پر واضح طور پر لفظ ’پریس‘ لکھا ہوا ہے۔

شیئر: