Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 نئی گاڑیوں کی ڈیلیوری میں تاخیر پر وزارت تجارت کے اقدامات 

وزارت نے گاڑیوں کے ڈیلرز کے لیے 10 ضوابط مقرر کیے ہیں(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ اس نے گاہکوں کو نئی گاڑیاں حوالے کرنے میں تاخیر کے مسائل حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کرتے ہوئے 10 ضوابط مقرر کر دیے ہیں۔ 
اخبار 24 کے مطابق وزارت تجارت نے گاڑیوں کی کمپنیوں کے ساتھ رابطہ کرکے مملکت میں زیادہ طلب کی جانے والی گاڑیوں کی تعداد سعودی عرب کے حوالے کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے۔ 
گاڑیوں کے ڈیلرز سے کہا گیا ہے کہ وہ شو رومز اور ایجنسیوں کے مقابلے میں عام گاہکوں کو گاڑیاں ترجیحی بنیاد پر فراہم کریں۔ جو گاڑیاں زیادہ طلب کی جا رہی ہیں ان کی فراہمی میں اس اصول کو مدنظر رکھا جائے۔ 
شورومز اور ڈسٹری بیوٹرز کی نگرانی ہوگی تاکہ گاڑیوں کے سودے میں گاہکوں کو کسی طرح کا نقصان نہ پہنچے، قیمتیں نہ بڑھائی جائیں خلاف ورزی پر ان کے خلاف تادیبی کارروائی ہوگی۔ 

وزارت نے کہا ہے کہ نئی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کرنے پر تادیبی کارروائی ہوگی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

گاڑیوں کے ڈیلرز کے یہاں بکنگ کی فہرست کا نظام متعارف کرایا جائے۔ صارفین کو بکنگ کے حوالے سے ترتیب وار گاڑیاں فراہم کی جائیں۔
ڈیلر وزارت کو ہر ہفتے گاڑیاں طلب کرنے اور گاڑیوں کی قیمتوں کی فہرست فراہم کرے اور یہ بھی بتائے کہ کونسی گاڑی کب مملکت پہنچی اور اسے طلب کرنے والوں کی تعداد کتنی ہے۔ 
ڈیلرز پر پابندی عائد کی گئی ہے کہ وہ گاڑیوں کی قیمتیں، سودے کی پالیسی اور دیگر تمام کارروائیوں کے بارے میں شفاف طریقہ کار اختیار کریں۔ 
صارفین کے حوالے سے پابندی لگائی گئی ہے کہ ایک صارف ایک سال کے دوران ایک قسم کی صرف ایک گاڑی بک کراسکتا ہے۔ یہ پابندی ان گاڑیوں کے لیے ہے جن کی طلب زیادہ ہے۔ 

ایجنسیوں کے  مقابلے میں عام گاہکوں کو گاڑیاں ترجیحی بنیاد پر فراہم کی جائیں (فوٹو: ٹوئٹر)

رینٹ اے کار ایجنسیوں کو نئی گاڑیاں فروخت کرنے پر پابندی لگادی گئی ہے تاکہ مہنگائی سے ناجائز فائدہ نہ اٹھایا جائے۔ 
وزارت تجارت اور زکوۃ ٹیکس و کسٹم اتھارٹی کو آن لائن جلد از جلد مربوط کر دیا جائے تاکہ گاڑیوں کے سودوں کے حوالے سے ہونے والی تمام سرگرمیوں کا آن لائن ریکارڈ چیک کیا جاسکے۔ 
وزارت داخلہ، وزارت تجارت اور زکوۃ اتھارٹی کے نمائندوں پر مشتمل ایک ورکنگ کمیٹی تشکیل دی جائے۔ یہ کمیٹی  لین دین پر نظر رکھے، خلاف ورزیوں کا ریکارڈ تیار کرے اور ضروری اقدامات بھی کرے۔ 
ڈیلرز، ڈسٹری بیوٹرز اور شورومز کی نگرانی بڑھا دی جائے۔ 

شیئر: