Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر بائیڈن کا آسیان سربراہوں کا خیرمقدم، ’چین پر توجہ مرکوز‘

دو روزہ اجلاس میں تجارت، انسانی حقوق اور موسمیاتی تبدیلی پر بات چیت ہوگی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے سربراہوں کا خیر مقدم کیا ہے۔ 
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں جمعرات کو شروع ہونے والے دو روزہ سربراہی اجلاس میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے سربراہان مختلف موضوعات پر بات چیت کریں گے تاہم امریکی صدر جو بائیڈن اس اجلاس کو چین کے خلاف متحدہ محاذ کے طور پر دکھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اجلاس میں بحری سکیورٹی، تجارت، انسانی حقوق اور موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق معاملات زیر غور آئیں گے۔ 
اس اجلاس کا مقصد بائیڈن انتظامیہ کی خارجہ پالیسی کے بنیادی اہداف میں سے ایک کو اجاگر کرنا بھی ہے جس میں چین کے خلاف متحدہ محاذ کی تشکیل شامل ہے۔ چین کا دنیا بھر میں اقتصادی اور عسکری سطح پر بڑھتا ہوا اثر و رسوخ امریکہ کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔
صدارتی امیدوار کے طور پر بھی جو بائیڈن نے چین کو اپنی خارجہ پالیسی کا مرکز بنانے کا وعدہ کیا تھا، تاہم یوکرین جنگ کے بعد سے امریکہ سمیت تمام مغری ممالک کی توجہ روس پر مرکوز ہے۔ 
بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینیئر افسر نے رواں ہفتے اعتراف کیا تھا کہ صدر بائیڈن اور ان کی ٹیم کی تمام تر توجہ کا مرکز یوکرین ہے۔ 
تاہم انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ صدر بائیڈن کی توجہ اب بھی چین پر ہے اور وہ نہیں چاہتے کہ اس کا اثر و رسوخ  جنوب مشرقی ایشیائی ممالک پر بڑھے۔
وائٹ ہاؤس نے امریکہ اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے درمیان معاہدوں کی ایک سیریز کے حصے کے طور پر خطے کے لیے تقریباً 150 ملین ڈالر کی نئی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔

صدارتی مہم کے دوران جو بائیڈن نے چین کو اپنی خارجہ پالیسی کا مرکز بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

امریکہ کی جانب سے اس سرمایہ کاری میں آسیان کے ممالک میں صاف توانائی کے منصوبوں کے لیے 40 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔
امریکہ نے بحری سکیورٹی کے لیے بھی 60 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کا وعدہ بھی کیا ہے جبکہ صحت کے شعبے میں 15 ملین ڈالرز خرچ کرے گا۔
امریکی صدر 20 سے 24 مئی تک جاپان اور جنوبی کوریا کا دورہ کریں گے۔
وائٹ ہاؤس نے دورے کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں تاہم اس دوران صدر بائیڈن کی کواڈ ممالک آسٹریلیا، انڈیا اور جاپان کے سربراہوں سے بھی ملاقات متوقع ہے۔

شیئر: