Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین ریاست کیرالہ میں بچے کے نفرت پر مبنی مذہبی نعرے، ایک شخص گرفتار

پولیس کی جانب سے ’پاپولر فرنٹ آف انڈیا‘ کے عہدیداروں کے خلاف بھی مقدمات قائم کیے گئے ہیں۔ (فائل فوٹو: انڈیا ٹوڈے)
انڈین ریاست کیرالہ میں ایک بچے کی جانب سے نفرت انگیز مذہبی نعرے لگانے پر مقدمہ درج کر کے ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
انڈین چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق گذشتہ چند دنوں سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ایک شخص کے کندھے پر بیٹھے بچے کی جانب سے ہندوؤں اور مسیحی برادری کے خلاف نعرے لگائے گئے۔
گرفتار کیے گئے شخص پر الزام ہے کہ وہ کم عمر بچے کو سیاسی ریلی میں ساتھ لایا اور اس سے نعرے بھی لگوائے۔
سوشل میڈیا اور انڈین ذرائع ابلاغ پر چلنے والی اطلاعات کے مطابق بچے کی جانب سے نعرے کیرالہ میں ’پاپولر فرنٹ آف انڈیا‘ کے ایک جلسے میں لگائے گئے۔
اس ویڈیو کے وائرل ہونے بعد کیرالہ ہائی کورٹ نے بھی سیاسی جلسوں میں بچوں کے استعمال ہر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
پیر کو ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران کیرالہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس گوپی ناتھ کا کہنا تھا کہ ’یہ نعرے نئی نسل کے ذہنوں میں مذہبی نفرت بٹھانے کے مترادف ہے۔‘9
پولیس کی جانب سے ’پاپولر فرنٹ آف انڈیا‘ کے عہدیداروں کے خلاف بھی مقدمات قائم کیے ہیں۔
انڈین نیوز ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کے مطابق ’پاپولر فرنٹ آف انڈیا‘ نے نفرت انگیز نعروں سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ نعرہ ہمارے نعروں میں شامل نہیں۔ ہمارے جلسے میں مختلف علاقوں سے کارکنان آئے تھے اور جب کارکنان نے یہ نعرہ سنا تو اسے روکنے کی کوشش کی۔‘
اس حوالے سے انڈین کانگریس کے لیڈر ششی تھرور نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’اس تقریب کی ویڈیو اور میڈیا پر چلنے والی اطلاعات سے پورا کیرالہ شاک میں ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’فرقہ واریت کی مخالفت کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ہر طرف کی فرقہ واریت کو مخالفت کی جائے۔‘

شیئر: