Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزارت خزانہ کا پیٹرول اور بجلی پر سبسڈی ختم کرنے کا عندیہ

پریس ریلیز کے مطابق ’حکومت 2023 میں بجٹ خسارے کو کم کرنے کا عزم رکھتی ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی وزارت خزانہ نے بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پروگرام کے تحت پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی پر سبسڈی ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
جمعرات کو فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی قیادت میں پاکستانی ٹیم کے ساتھ مذاکرات میں آئی ایم ایف نے پیٹرول، بجلی اور دیگر معاملات میں سبسڈی دینے سے کرنٹ اور فسکل اکاؤنٹ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
’اس ملاقات میں کرنٹ اور فسکل اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے کا جائزہ لیا گیا۔ آئی ایم ایف ٹیم نے پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی پر سبسڈی کو ختم کرنے پر زور دیا جو گذشتہ حکومت نے دی تھی۔‘
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ ’حکومت 2023 میں بجٹ خسارے کو کم کرنے کا عزم رکھتی ہے۔ حکومت آئی ایم ایف پروگرام کو جاری رکھنے اور پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پرعزم ہے۔‘
اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان کے تمام شہریوں کے فائدے کے لیے معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
دوسری جانب مفتاح اسماعیل نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ ’آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد دوحہ سے واپس آیا ہوں۔ ہمارے وفد نے گذشتہ ہفتے آئی ایم ایف کی ٹیم کے ساتھ بہت مفید اور تعمیری بات چیت کی۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’ہم نے مالی سال 23 کے اہداف پر تبادلہ خیال کیا جس کے لیے بلند افراط زر، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور کرنٹ اکاؤنٹ کے بڑے خسارے کی روشنی میں ہمیں ایک سخت مالیاتی پالیسی اور اپنی مالی پوزیشن کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہوگی۔ اس طرح حکومت مالی سال 23 میں بجٹ خسارہ کم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
مفتاح اسماعیل کے بقول ’آئی ایم ایف کی ٹیم نے ایندھن اور بجلی کی سبسڈی کو واپس لینے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ حکومت آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے اور پاکستان کو پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے پرعزم ہے۔‘
مفتاح اسماعیل کی ٹویٹ پر ردعمل دینے والے متعدد صارفین نے خدشہ ظاہر کیا اب حکومت بجلی اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھا دے گی نتیجتا ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا، جو پہلے سے مشکلات کا شکار عوام کی پریشانی میں مزید اضافہ کرے گا۔

منظر الہی ترک نے لکھا کہ ایندھن اور بجلی کی قیمتوں میں بڑے اضافے کے لیے تیار ہو جائیں۔ اس سے مہنگائی بڑھے گی اور صنعتوں کی پیداواری لاگت میں بھی اضافہ ہو گا نتیجتا برآمدات بھی کم ہو جائیں گی۔
حکومت مخالف ٹویپس نے مفتاح اسماعیل کو ان کی ماضی کی ٹویٹس کا حوالہ دیتے ہوئے یاد دلایا کہ آپ پی ٹی آئی حکومت پر فیول پرائس میں اضافہ پر تنقید کرتے تھے، اب خود آئی ایم ایف کے کہنے پر یہ کام کرنا کیسے ٹھیک ہو گا۔
کچھ صارفین نے انہیں تجویز دی کہ پیٹرول و بجلی پر سبسڈی کا فوری خاتمہ کریں تاکہ ملکی معیشت درست سمت میں آگے بڑھ سکے۔

گفتگو میں شریک کئی افراد نے وزیر خزانہ کو سبسڈی کے بجائے دیگر ذرائع اپنا کر مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی تجویز بھی دی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز آئی ایم ایف نے پاکستان سے قرض پروگرام کی بحالی کے لیے بجلی اور پیڑولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ ٹیم نے پروگرام کے اہداف کے حصول کے لیے ایندھن اور بجلی کی سبسڈیز اور مالی سال 2023-2022 کے بجٹ سمیت پالیسی ایکشن کی ہنگامی ضرورت پر زور دیا۔

شیئر: