Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم ایف کا پاکستان سے بجلی اور پیڑول پر سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ’پاکستان کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)
بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے قرض پروگرام کی بحالی کے لیے بجلی اور پیڑولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے بدھ کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’آئی ایم ایف مشن نے نیتھن پورٹر کی سربراہی میں پاکستان حکام سے انتہائی تعمیری مذاکرات کیے۔‘
اعلامیے کے مطابق ’پاکستان حکام سے پاکستان میں معاشی استحکام اور پائیدار نمو یقینی بنانے کے لیے 18 مئی سے 25 مئی تک ورچوئل اور براہ راست مذاکرات ہوئے۔‘
’مشن کے پاکستانی حکام کے ساتھ زیرالتوا اصلاحاتی پروگرام کے ساتویں جائزے کا نتیجہ نکالنے کے لیے پالیسیز اور اصلاحات پر معاہدے تک پہنچنے کی خاطر نہایت تعمیری مذاکرات ہوئے، جو آئی ایم ایف ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی انتظامات سے معاون ہے۔‘
آئی ایم ایف کے اعلامیے کے مطابق حکومت پاکستان سے پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی پر سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف نے کہا کہ ٹیم نے پروگرام کے اہداف کے حصول کے لیے ایندھن اور بجلی کی سبسڈیز اور مالی سال 2023-2022 کے بجٹ سمیت پالیسی ایکشن کی ہنگامی ضرورت پر زور دیا گیا۔
’آئندہ بجٹ میں قرض پروگرام کے مقاصد کے حصول  اور پاکستان سے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔‘

آئی ایم ایف مشن نے حکومت پاکستان سے بجلی پر بھی سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان کے تمام شہریوں کے فائدے کے لیے معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
واضح رہے کہ حکومت پاکستان کی یقین دہانی پر ہی رواں سال فروری میں عالمی مالیاتی ادارے نے حکومت کو ایک ارب ڈالر کا قرض دیا تھا۔

شیئر: