Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنگل میں آگ، ٹک ٹاکر ڈولی کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد 

ٹک ٹاکر ڈولی کی جانب سے عدالت میں عبوری ضمانت میں توسیع کی استدعا کی گئی تھی (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے  ٹک ٹاکر ڈولی کی ضمانت میں توسیع کی درخواست خارج کر دی ہے۔ 
جمعے کو اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عابد سجاد نے مارگلہ ہلز کے جنگلات میں آتشزدگی کے کیس کی سماعت کی۔ 
ٹک ٹاکر ڈولی کی جانب سے عدالت میں عبوری ضمانت میں توسیع کی استدعا کی گئی تھی تاہم وہ خود عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔ 
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے ملزمہ کے وکیل سے استفسار کیا کہ بتائیں ملزمہ کہاں ہیں؟
وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ’ڈولی یہیں ہیں مگر جو دفعات لگائی گئی ہیں وہ اس عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتیں اس لیے کیس دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔‘ 
عدالتی اہلکار نے تین بار ملزمہ کا نام پکارا لیکن وہ پیش نہ ہوئیں جس کے بعد عدالت نے ملزمہ کو پیش کرنے کا حکم  دیتے ہوئے ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔ 
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے ٹک ٹاکر کی عبوری ضمانت 27 مئی تک منظور کرتے ہوئے کوہسار پولیس سٹیشن سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔ 
یاد رہے کہ 17 مئی کو اسلام آباد کے مارگلہ ہلز میں جنگلات میں مبینہ طور پر آگ لگا کر فوٹو شوٹ کروانے والی ماڈل اور ٹک ٹاکر ڈولی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ 
یہ مقدمہ کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے ڈائریکٹر شعبہ ماحولیات اعجازالحسن کی مدعیت میں تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا تھا۔ 
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں ڈولی نام کی ٹک ٹاکر جنگل میں آگ لگا کر ویڈیو شوٹ کروا رہی ہیں۔‘ 
’مبینہ طور پر یہ مارگلہ ہلز کا علاقہ ہے جہاں پچھلے کچھ دنوں سے آتشزدگی کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔‘ 
ایف آئی آر میں ٹک ٹاکر ڈولی کے خلاف لینڈ سکیپ ایکٹ 1966، وائلڈ لائف ایکٹ 1927، انوائرنمنٹ پروٹیکشن ایکٹ 1997 اور تعزیرات پاکستان کے تحت کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔

شیئر: