Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دفتر خارجہ کی پاکستان کے کسی وفد کے دورہ اسرائیل کی تردید

ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین پر پاکستان کا موقف واضح اورغیر مبہم ہے۔ (فوٹو: ڈبلیو ای ایف)
دفترخارجہ نے پاکستان کے کسی بھی وفد کے دورہ اسرائیل کی تردید کی ہے۔
اتوار کو دفتر خارجہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے کسی وفد کے دورہ اسرائیل کے تاثر کی واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق میڈیا میں رپورٹ ہونے والے دورے کا اہتمام غیر ملکی این جی او نے کیا تھا جو پاکستان میں موجود نہیں۔
ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین پر پاکستان کا موقف واضح اورغیر مبہم ہے۔
’پاکستان فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کی مستقل حمایت کرتا ہے۔‘
’خطے میں دیرپا امن کے لیے آزاد، قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے، ہماری پالیسی میں ایسی کوئی تبدیلی نہیں آئی جس پرمکمل قومی اتفاق رائےہو۔‘
خیال رہے کہ اسرائیل کے صدر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم میں بات چیت کرتے ہوئے بتایا تھا کہ گزشتہ ہفتے ان سے دو وفود نے ملاقات کی جن میں امریکہ میں مقیم دو پاکستانی بھی شامل تھے۔
اسرائیلی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستانی وفد سے ان کی ملاقات بے حد خوش آئند رہی۔
قبل ازیں وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا تھا کہ پاکستان کے کسی سرکاری یا نیم سرکاری وفد نے اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ سے ملاقات نہیں کی۔
اسرائیلی صدر کی ویڈیو پاکستانی سوشل میڈیا پر وائرل ہے اور خصوصاً سابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی طرف سے اسرائیلی صدر کے بیان کو بنیاد بناکر موجودہ حکومت پر تنقید کی جارہی ہے۔
پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری نے خبر کا سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’امپورٹڈ حکومت‘ اور ان کے ساتھیوں نے امریکہ سے کیا گیا ایک اور وعدہ پورا کردیا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے کسی سرکاری یا نیم سرکاری وفد نے اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ سے ملاقات نہیں کی۔ (فوٹو: اے پی پی)

پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے رکن ڈاکٹر ارسلان خالد نے اسرائیلی صدر کی ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے سوال کیا کہ ’کس ملک کے کہنے پر فلسطین کے مسلمانوں اور بانی پاکستان کے نظریے سے غداری کی جارہی ہے؟
اس ٹویٹ کو کوٹ کرتے ہوئے وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے لکھا کہ ’پاکستان کے کسی سرکاری یا نیم سرکاری وفد نے ملاقات نہیں کی۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ جس وفد کی بات اسرائیلی صدر کہہ رہے ہیں وہ پاکستانی نژاد امریکی شہریوں پر مشتمل تھا۔
پاکستانی وزیر نے حکومتی مؤقف پیش کرتے ہوئے لکھا کہ ’حکومت پاکستان کی پالیسی واضح ہے اور وہ ریاست اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتی۔ ہماری تمام تر ہمدردیاں اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہیں۔‘
 

شیئر: