Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نی ایدا اُٹھو گا جوانی چی جنازہ مٹھیئے‘، سدھو موسے والا کے قتل پر پرستار غمگین

2022 کے الیکشن سے قبل سدھو موسے والا نے کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ (فائل فوٹو)
چوبر تے چہرے اُتے نور دسدا،
 نی ایدا اُٹھو گا جوانی چی جنازہ مٹھیئے
 یہ انڈیا کے مشہور گلو کار اور کانگریس کے لیڈر سدھو موسے والا کے دو ہفتے قبل آنے والے گانے کے بول ہیں۔ جنہیں انڈیا کی ریاست پنجاب میں فائرنگ کر کے 28 سال کی عمر میں قتل کر دیا گیا ہے۔
سدھو موسے والا فائرنگ سے زخمی ہوئے جس کے بعد انہیں مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ چکے تھے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق سدھو موسے والا سے پنجاب حکومت نے واقعے سے ایک دن قبل ہی سیکیورٹی واپس لی تھی۔
سدھو موسے والا کے گانوں کے مداح اور کانگریس سے تعلق رکھنے والے ساتھی ان کے قتل پر دکھ کا اظہار کر رہے ہیں۔
سدھو موسے والا کے مداح ان کی موت کے دو ہفتے قبل آنے والے گانے سے ان پر کیے جانے والے قاتلانہ حملے کو ملا رہے ہیں۔
سدھو موسے والا کی ہلاکت کی خبر نے نہ صرف انڈیا بلکہ پاکستان میں بھی ان  کے پرستاروں کو افسردہ کر دیا ہے۔
ریاست پنجاب کے ضلع منسہ میں سدھو موسے والا کے قتل پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد کے سابق ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات نے ٹوئٹر پر سدھو موسے والا کے انتقال کے حوالے سے لکھا کہ ’انڈیا میں پنجابی گلوکار کے قتل کی خبر افسوسناک ہے، وہ صرف 28 برس کے تھے اور کانگریس کی ٹکٹ پر الیکشن لڑے تھے۔
پاکستانی یوٹیوبر سعد الرحمان نے کہا ’یہ ناقابل یقین ہے۔ ایشیا کے سب سے ٹیلینٹڈ ریپر کو انڈیا میں قتل کر دیا گیا۔ آخر کتنی حسد اور دشمنی ہوگی کسی کی؟

قتل سے دو ہفتے پہلے ریلیز ہونے والے گانے کے حوالے سے فیضان رحمان نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’دا لاسٹ رائیڈ، سدھو موسے والا کا آخری گانا تھا۔ گانے کا کور ویسا ہی ہے جیسے انہیں قتل کیا گیا۔
جبکہ کچھ سوشل میڈیا یوزر کا کہنا ہے کہ ان کے گانے کا ہر لفظ سچ ثابت ہو گیا ہے۔
عالیہ رضا بھٹی نے سدھو کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’اور وہ ان کی آخری رائیڈ بن گئی۔ آپ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اِک سدھو ہُندا سی۔

خیال رہے 2022 کے الیکشن سے قبل سدھو موسے والا نے کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور مانسہ ضلع سے کانگریس کے ٹکٹ پر ریاستی اسمبلی کا انتخاب لڑا تھا۔

شیئر: