Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سدھو موسے والا کا قتل: ’موت کے بعد بھی میرا میوزک زندہ رہے گا‘

سدھو موسے والا کو اتوار کو پنجاب کے ضلع مانسہ میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا (فائل فوٹو: انڈیا ٹوڈے)
انڈیا کی ریاست پنجاب کے ضلع مانسہ میں سدھو موسے والا کے قتل کے بعد دنیا بھر خصوصاً انڈیا سے ان کی موت پر شوبز انڈسٹری سے منسلک شخصیات افسوس کا اظہار کر رہی ہیں۔
واضح رہے پنجابی سنگر پر اتوار کو اس وقت گولیاں چلائی گئیں جب وہ اپنی جیپ میں سوار تھے۔
انڈین چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق لارنس بشنوئی گینگ کے رکن گولڈی برار نے سدھو موسے والا کی قتل کی ذمہ داری ایک فیس بک پوسٹ کے ذریعے قبول کی۔
گولڈی برار نے فیس بک پوسٹ میں لکھا ’میں، سچن بشنوئی اور لارنس بشنوئی گروپ سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ ان (سدھو) کو کا نام وکی مدھوکھیرا اور گرلال برار کے قتل کے حوالے سے سامنے آیا تھا لیکن اس کے باوجود پولیس نے کچھ نہیں کیا۔‘
انڈین پنجاب کی پولیس نے بھی بشنوئی گینگ کے سدھو موسے والا کے قتل میں ملوث ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
مشہور زمانہ کینیڈین گلوکار اور ریپر ڈریک نے بھی انسٹاگرام سٹوری میں سدھو موسے والا اور ان کی والدہ کی تصویر پوسٹ کی اور لکھا ’آر آئی پی۔‘

انڈین کامیڈین کنال کامرا نے ان کی موت کو ’المناک‘ اور دل توڑ دینے والی خبر قرار دیا۔
انڈین اداکارہ اور گلوکارہ شہناز گل نے پنجابی زبان میں ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’کسی کی جوان بیٹی یا بیٹا اس دنیا سے چلا جائے، اس بڑا دکھ دنیا میں کوئی ہو نہیں سکتا۔‘
اداکارہ اروشی روتیلا نے پنجابی گلوکار کے خاندان اور دوستوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’سدھو موسے والا ہمیشہ زندہ رہیں گے۔‘
انڈین ڈراموں کی معروف اداکارہ روبینہ دلائک نے ایک ٹویٹ لکھا کہ ’ایک ماں نے اپنا بیٹا کھویا ہے اور ایک قوم نے ٹیلنٹ کھویا ہے۔‘
بالی وڈ میں سپر سٹار حیثیت رکھنے والے انیل کپور نے سدھو کی موت کو افسوسناک خبر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ایک جوان ٹیلنٹڈ زندگی کا المناک اختتام ہوا، ان کے خاندان سے میں دلی تعزیت کرتا ہوں۔‘
اداکار نیہا شرما نے سدھو کی ایک تصویر شیئر کی جس پر لکھا تھا ’صرف ایک چیز مجھے روک سکتی ہے اور وہ موت ہے لیکن تب بھی میرا میوزک زندہ رہے گا۔‘
خیال رہے 2022 کے الیکشن سے قبل سدھو موسے والا نے کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور ضلع مانسہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر ریاستی اسمبلی کا انتخاب لڑا تھا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق سدھو موسے والا سے پنجاب حکومت نے واقعے سے ایک دن قبل ہی سیکیورٹی واپس لی تھی۔

شیئر: