Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے نوٹیفیکیشن روک دیے

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے آج دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی انتخابات کے نتائج تک پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے نوٹیفیکیشن روک دیے ہیں۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن نے پنجاب کی پانچ مخصوص نشستوں پر کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست مسترد کر دی۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے آج دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
اٹارنی جنرل اشتر اوصاف اور ایڈوکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے فیصل چوہدری جبکہ ن لیگ کے وکیل خالد اسحاق نے اپنے اپنے دلائل مکمل کیے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات فرخ حبیب نے کہا ہے ’الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل 224 (6) کی خلاف ورزی ہے۔‘
’اس فیصلہ کو عدالت میں چیلینج کیا جائے گا۔ ‏الیکشن کمیشن پر پہلے ہی اپنے تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔‘
واضح رہے پنجاب اسمبلی کے 25 منحرف اراکین اسمبلی کو الیکشن کمیشن نے ڈی نوٹیفائی کیا تھا۔ 20 جنرل سیٹوں کے علاوہ پانچ مخصوص نشستوں کے اراکین کی معطلی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا۔ مخصوص نشستوں میں تین خواتین اور دو اقلیتوں کی نشستیں شامل ہیں۔
ان پانچ ارکان کے متبادل کے طور پر تحریک انصاف نے اپنے نام الیکشن کمیشن کو بھجوا دیے تھے تاہم مسلم لیگ نواز کا دعویٰ ہے کہ اسمبلی میں اکثریت ہونے کے باعث ان پانچ نشستوں پر ان کے ارکان کا نوٹیفیکیشن جاری ہونا چاہیے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں پر نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی درخواست کی تھی تاہم مسلم لیگ ن نے الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں پر تحریک انصاف کے ارکان کے نوٹیفیکیشن جاری نہ کرنے کی درخواست کی تھی۔
پی ٹی آئی نے اس معاملے میں لاہور ہائی کورٹ کا دروازہ بھی کھٹکٹایا تھا، جس پر لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو فریقین کو سننے کے بعد دو جون تک نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی ہدایت کی تھی۔

شیئر: