Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خود کش حملے کیلئے مجھے استعمال کئے جانا تھا،نورین

  راولپنڈی ...ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پیر کو پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ کچھ عرصہ قبل حیدر آباد سے نورین نامی لڑکی غائب ہوگئی تھی۔ بچی کے والدین نے آرمی چیف سے بازیابی کی اپیل کی تھی۔ نورین نے ای میل اور فیس بک پربتایا کہ وہ شام جارہی ہے لیکن اسے آپریشن کے ذریعے لاہور سے بازیاب کرالیا گیا ۔ نورین لغاری کا ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام بھی دکھایا گیا۔اس نے بتایا کہ وہ حیدرآباد سے تعلق رکھتی ہے۔ اسکے والد سندھ یونیورسٹی میں کیمسٹری کے پروفیسر ہیں۔ وہ خود لیاقت میڈیکل یونیورسٹی میں ایم بی بی ایس ایس سیکنڈ ایئر کی طالبہ ہے۔ کسی نے اغوا نہیںکیا اپنی مرضی سے لاہور گئی تھی۔نورین نے بتایا کہ آپریش میں ہلاک ہونے وا لے نوجوان علی نے دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی تھی۔ ان کارروائیوں کے لئے تنظیم نے سامان فراہم کیا جس میں خودکش جیکٹس، 4 ہینڈ گرنیڈز اور کچھ گولیاں شامل تھیں ۔نورین نے مزید بتایا کہ خودکش جیکٹس کا استعال ایسٹر پر کسی چرچ میں کرنا تھا۔ خودکش حملے کے لئے مجھے استعمال کیا جانا تھا لیکن اس سے پہلے ہی سیکیورٹی فورسز نے ہمارے گھر پر ریڈ کیا۔

 

شیئر: