Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپین، ڈاکیے کے گھر 20 ہزار سے زائد خطوط جو کبھی ڈیلیور ہی نہیں ہوئے

خطوط ڈاکیے کے گھر میں کوڑے کے تھیلوں میں پائے گئے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سپین میں ایک ڈاکیے کے گھر سے تھیلوں میں بھرے ہوئے 20 ہزار سے زیادہ خطوط ملنے کا انکشاف ہوا ہے، جو کہ کبھی ڈیلیور ہی نہیں کیے گئے۔
برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کے مطابق پولیس نے سپین کے شہر الیکاٹنے سے ڈاکیے کو گرفتار کیا ہے۔
یہ خطوط ایک دہائی قبل پوسٹ کیے گئے تھے، مقامی پولیس اس کیس تفتیش کر رہی ہے۔
خطوط ڈاکیے کے گھر میں کوڑے کے تھیلوں میں پائے گئے۔ یہ وہ خطوط تھے جو ڈاکیے نے مطلوبہ افراد تک نہیں پہنچائے تھے۔
یہ انکشاف اس وقت ہوا جب 62 برس کے ڈاکیے نے اپنا گھر فروخت کیا۔ پولیس نے ڈاکیے کا نام نہیں ظاہر نہیں کیا ہے۔
جب فروخت کیے گئے مکان کی تزئین اور آرائش کے لیے تعمیراتی عملہ ڈاکیے کے گھر پہنچا تو ان کو پورے مکان میں کوڑے کے بکھرے ہوئے تھیلے ملے۔
تعمیراتی عملے کو کوڑے کے تھیلوں سے ایک دہائی قبل کے سربمہر خطوط ملے۔ یہ سب خطوط ایلکانٹے کے مکینوں کے لیے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان کو سب سے پہلے شک سابق مالک مکان پر ہوا تھا۔ 2013 میں پوسٹ آفس نے ڈاکیے کی ملازمت کے عارضی معاہدے کی تجدید نہیں کی تھی۔
گزشتہ ہفتے پولیس نے ڈاکیے کو گرفتار کیا اور اس پر دستاویزات کی حفاظت نہ کرنے پر دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا ہے۔
خطوط کے یہ پلندے سپین کے پوسٹ آفس کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔
ان خطوط کو ان کے پتوں پر  بھیجنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ عدالت کرے گی۔

شیئر: