Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دعا زہرہ اور شوہر لاہور ہائی کورٹ میں پیش، بازیابی پر درخواست نمٹا دی گئی

بدھ کو سندھ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ دعا زہرہ کو اپنی مرضی کا فیصلہ کرنے کی اجازت ہے (فوٹو: سکرین گریب)
کراچی سے لاہور جا کر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعا زہرہ اور ان کے شوہر ظہیر احمد کو لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دیا گیا ہے اور عدالت نے لڑکی کے بازیاب ہونے پر درخواست نمٹا دی ہے۔
دعا زہرہ اور ان کے شوہر ظہیر احمد کو جمعے کو لاہور پولیس نے عدالت میں پیش کیا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نےکیس کی سماعت کی اور عدالت نے دعا زہرہ کے بازیاب ہونے پر درخواست نمٹا دی۔
خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ظہیر احمد کے والدین کی درخواست پر دعا زہرہ کو 10 جون کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے رکھا تھا۔
بدھ کو سندھ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ دعا زہرہ کو اپنی مرضی کا فیصلہ کرنے کی اجازت ہے۔
تفصیلی فیصلے میں عدالت نے کہا تھا کہ ’تمام شواہد کی روشنی میں یہ اغوا کا مقدمہ نہیں بنتا۔
کیس کا فیصلہ نمٹاتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ ’دعا زہرہ اپنی مرضی سے جس کے ساتھ جانا چاہیں یا رہنا چاہیں رہ سکتی ہیں۔
فیصلے کے مطابق ’دعا زہرہ کو لاہور ہائیکورٹ میں پیش کرنا سندھ حکومت کی صوابدید ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس 16 اپریل کو دعا زہرہ کے کراچی سے لاپتا ہونے کا واقعہ رپورٹ ہوا تھا۔
اس واقعے کے بعد ایک ویڈیو میں دعا زہرہ نے صوبہ پنجاب میں ظہیر نامی لڑکے سے شادی کرنے کا اعتراف کیا تھا اور 26 اپریل کو انہوں نے پولیس کے سامنے بیان دیا تھا کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ رہنا چاہتی ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ میں درج اغوا کے مقدمے میں عدالت نے پولیس کو دعا زہرہ کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا اور مقررہ وقت پر دعا زہرہ کو پیش نہ کرنے پر آئی جی سندھ کو بھی ہٹایا گیا۔

شیئر: