Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یہ ڈانس گروپ رنگ و نسل کی تفریق سے باہر ہے

کوئیک سٹائل ڈانس گروپ پاکستانی نژاد نارویجئن بھائیوں اور ان کی تھائی نژاد نارویجئن دوست نے بنایا تھا (فوٹو: سکرین گریب)
ہماری دنیا میں کئی چیزیں ایسی ہیں جو سمجھ آنے کے لیے رنگ، نسل، اور زبان کی محتاج نہیں ہیں۔
انھیں کوئی بھی کہیں بھی کرے، سامنے والا نہ صرف سمجھ جاتا ہے بلکہ محظوظ بھی ہوتا ہے۔
ان ہی چیزوں میں ڈانس بھی شامل ہے۔ ڈانس ایک ایسا فن ہے، جس کے لیے انسان کو صرف دھن کی ضرورت ہے۔
انٹرنیٹ نے جہاں دنیا کے ہر شعبے کو آسانی سے پھیلنے کی سہولت دی ہے وہیں ڈانس گروپ بھی اس سے خوب فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر کوئیک سٹائل نامی ایک ناروجیئن گروپ کا ڈنس وائرل ہے جسے سوشل میڈیا پر بہت پسند کیا جارہا ہے۔
کوئیک سٹائل ڈانس گروپ 2006 میں پاکستانی نژاد نارویجئن بھائیوں سلیمان ملک، بلال ملک اور ان کی تھائی نژاد نارویجئن دوست ناصر سری خان نے بنایا تھا۔
اس گروپ کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اس میں مختلف رنگ و نسل کے لوگ شامل ہیں جو مختلف گیتوں پر ڈانس کرتے ہیں۔
 
دی کوئیک کی ویب سائٹ کے مطابق کوئیک کرو کے نام سے بننے والے اس ڈانس گروپ نے 2009 میں نہ صرف ’ناروے گاٹ ٹیلنٹ‘ شو جیتا تھا بلکہ ناروے سمیت یورپ کے مختلف ممالک کے شوز میں بھی حصہ لیا ہے۔
اس گروپ کے ذریعے مشرقی اور مغربی ثقافتوں کا حسین امتزاج پیدا ہوتا ہے جسے سوشل میڈیا پر عوام بہت پسند کرتے ہیں۔
کوئیک سٹائل کی ایک ایسی ہی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ہے، جسے دیکھنے والے بے حد پسند کر رہے ہیں۔
باس لیڈی کہتی ہیں کہ ’میں اپنی شادی پر دُلہے والوں سے ایسی ہی پرفارمنس چاہتی ہوں‘
نائریتا نے ٹویٹ کی کہ ’آج کے دن کی سب سے مزیدار چیز دیکھی ہے۔ اکشے کمار سے بہتر ڈانس ہے نا؟‘
 
سوشل میڈیا صارف شان کہتے ہیں کہ ’اچانک سے دل کر رہا ہے کہ اپنے دوستوں کے ساتھ یہ کروں‘
 
رچنا کہتی ہیں کہ ’واہ، مجھے ان کی ہمت سے پیار ہے۔ یہ پرانی یادیں ہیں۔ ہا ہا میں نوے کی دہائی کی خوش نما لڑکی ہوں‘
 
کوئیک سٹائل کے مطابق ان کا ڈانس گروپ صرف ناروے تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ چین، جاپان اور ایشیا کے کئی ممالک میں ثقاتی رنگوں کو اکٹھا کر رہا ہے۔ اسی سلسلے میں دی کوئیک نے 2016 میں چین کے شہر شینگ ڈو میں سٹوڈیو کھولا ہے۔
واضح رہے کہ کوئیک سٹائل کو ریڈبل، سام سنگ، مونسٹر اور نائیکی جیسے بڑے برینڈز بھی سپانسر کر چکے ہیں جن کے بدولت یہ ڈانس گروپ بیرون ممالک میں بھی کام کر رہا ہے۔

شیئر: